آپ نے جن پر الزامات لگائے کل انکوائری کمیشن میں بھی دہرائیں گے؟آپ ان کے سامنے یہی بات کریں گے؟ چیف جسٹس پاکستان کا ابصار عالم سے استفسار

آپ نے جن پر الزامات لگائے کل انکوائری کمیشن میں بھی دہرائیں گے؟آپ ان کے ...
آپ نے جن پر الزامات لگائے کل انکوائری کمیشن میں بھی دہرائیں گے؟آپ ان کے سامنے یہی بات کریں گے؟ چیف جسٹس پاکستان کا ابصار عالم سے استفسار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے ابصار عالم سے استفسار کیا کہ آپ نے جن پر الزامات لگائے کل انکوائری کمیشن میں بھی دہرائیں گے؟جن پر آپ الزامات لگا رہے ہیں انہیں بھی وہاں بلایا جا سکتا ہے،کسی کی پیٹھ پیچھے بات نہیں ہوتی آپ ان کے سامنے یہی بات کریں گے،ابصار عالم نے کلمہ پڑھ کر کہہ دیا میں بیان دوں گا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،بنچ میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔ 

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ابصار صاحب! یہ نہ کریں یا تو خاموش رہیں اور گھر بیٹھیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں،آپ جب انگلیاں اٹھائیں گے کہ مجھے عدالت نے نہیں بلایا تو بات عدالت پر آئے گی،ہم آپ کے معاملے پر سوموٹو نہیں لے سکتے، آپ جن فیصلوں کا حوالہ دے رہے ہیں، وہ سامنے ہوں گے تو دیکھیں گے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کیا آپ جو کچھ کہہ رہے ہیں اس پر آپ کو نکالا گیا؟ابصار عالم نے جواب دیا کہ جی ہاں اس پر نکالا گیا،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ابصار عالم آپ نے اس پورے نظام پر سوالات اٹھائے،آپ کے بعد آنے والے کہتے ہیں ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا،ابصار عالم نے کہاکہ یہ خوش قسمت ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ نے جن پر الزامات لگائے کل انکوائری کمیشن میں بھی دہرائیں گے؟جن پر آپ الزامات لگا رہے ہیں انہیں بھی وہاں بلایا جا سکتا ہے،کسی کی پیٹھ پیچھے بات نہیں ہوتی آپ ان کے سامنے یہی بات کریں گے،ابصار عالم نے کلمہ پڑھ کر کہہ دیا میں بیان دوں گا۔