مستونگ(ڈیلی پاکستان آن لائن)مستونگ میں دھماکے سے سکول کے بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق اور 15 افراد زخمی ہو گئے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مستونگ میں گرلز ہائی سکول سول ہسپتال چوک پر بم دھماکا ہوا جس میں 15 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں زیادہ ترسکول کے بچے شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم سکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں سکول کے 3بچے اور ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بعد ازاں دھماکے کا ایک اور زخمی دوران علاج ہسپتال میں دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 5 ہو گئی۔
پولیس حکام کا بتانا ہے کہ بم دھماکے میں چوک پر موجود پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مستونگ میں سکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔شاہد رند کا بتانا ہے کہ واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔
ترجمان محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے کے پیش نظرکوئٹہ کے سول ہسپتال، بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔