یہ اندھیرے نہیں اُجالے ہیں

یہ اندھیرے نہیں اُجالے ہیں
یہ اندھیرے نہیں اُجالے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


                                                راوی ،چناب اور جہلم کے پانیوں سے گزرتی ہوئی جی ٹی روڈ تاریخی اور ثقافتی اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ملک کی زرخیر زمین سے گزرتی ہوئی یہ عظیم الشان سڑک شیر شاہ سوری کے اچھے کاموں کی نشانی ہے۔ جی ٹی روڑ پرملک کے اہم صنعتی شہرآباد ہیں۔ ملکی معےشت اور سیاست میں اس خطے کی ہمیشہ ایک منفرد حےثےت رہی ہے ۔ پچھلے کئی سال سے جی ٹی روڈ پر جدےد ترےن پٹرول پمپ اور سی اےن جی سٹےشن قائم ہو گئے ہےں ۔دن کے وقت تو ان کی خوبصورتی ہوتی ہی ہے، رات کو پٹرول فراہم کرنے والے ےہ سٹےشن روشنےوں سے جگمگاتے نظر آتے ہےں ۔کچھ ماہ پہلے تک رات کے اوقات مےں آپ جی ٹی روڈ پر سفر کرتے تو اتنے ستارے آسمان پر نظر نہےں آتے تھے ‘ جتنے جھلملاتے ہوئے روشن چراغ ان پٹرول سٹےشنوں پر نظر آتے تھے ۔جی ٹی روڈ پر سفر کرتے ہوئے آپ کچھ دےر کے لئے کسی پمپ سٹےشن پر رکتے، تو اےسا گمان ہوتا تھا جےسے آپ ےورپ کے کسی پوش علاقے سے گزر رہے ہوں ۔ہزاروں کی تعداد مےں روشن لائٹےں دےکھ کر کوئی ےہ سوچ بھی نہےں سکتا تھاکہ اس ملک مےں بجلی کی کمی ہوگی اور اس ملک کے عوام لوڈ شےڈنگ کے عذاب مےں مبتلا ہو کر بدترےن زندگی گزار رہے ہوں گے۔ شرم کی بات ہے کہ جس ملک مےںانڈسٹری اندھےروں مےں ڈوب رہی ہو ،لوگ بجلی نہ ہونے کی وجہ راتےں جاگ جاگ کر گزارتے ہوں،وہاں کی سڑکوں پر اتنی روشنی کہ رات کے وقت سوئی تلاش کرنا بھی مشکل نہ ہو،کچھ عجیب سا لگتا تھا۔مَےں جب بھی رات کو جی ٹی روڈ سے گزرتا تو ان روشن چراغوں کو دےکھ کر مجھے ملک کا مستقبل اندھےروں مےں ڈوبتاہوا نظر آتا ۔
مےاں صاحب کی حکومت کو سو دن سے زےادہ گزر چکے ہےں، تنقےد کرنے والوں نے ہاتھوں مےں تلوارےں پکڑ لی ہےں ۔خاص طور پر بجلی کے بحران پر قابو پانے کے حوالے سے مےاں صاحب اور ان کی ٹےم تےروں کی زد مےں ہے ۔پچھلے دنوں مجھے رات کے وقت جی ٹی روڈ پر سفر کرنے کا اتفاق ہوا تو لاہور سے راولپنڈی تک شےر شاہ سوری کی ےادگار اندھےروں مےں ڈوبی ہوئی تھی ۔بڑے بڑے پٹرول پمپوں اور سی اےن جی سٹیشنوں پرسوگ کا عالم تھا ۔ہر طرف اندھےرا ہی اندھےرا تھا ۔ کہےں کہےں سٹےشنوںپر ہلکی سی روشنی تھی اور وہ بھی چند لائٹوں کی۔راستے مےں اپنے اےک دوست کے پٹرول پمپ پر رکا ۔ سلام دعا کے بعد مَےں نے پہلا سوال ہی یہ کےا کہ ےار! مَےں کےا دےکھ رہا ہوں ،آپ کے پٹرول پمپس تو رات کو روشن دنےا کا منظر پےش کرتے تھے ،اتنے اندھےرے کہاں سے آ گئے ،کےا ہوا ہے، کوئی زلزلہ آگےا ہے۔ قےامت آ گئی ہے ۔آپ کے کاروبار ٹھپ ہو گئے ہےں ۔آخر ےہ کس بات کا سوگ ہے ؟
مےرا دوست بڑی بے دلی سے مسکراےا اور بولا کےا بتائےں ،مےاں صاحب نے ہماری جان نکال لی ہے ۔ےہ سارے اندھےرے انہی کی وجہ سے ہےں ۔ہماری تو شامت آ گئی ہے ۔بات میری سمجھ آ گئی ،پھر بھی تجسس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اندر کی بات بتاو¿ کہ ہوا کےا ہے؟ جہاں ہزاروں لائٹےں روشن رہتی تھےں، اب وہاں اےک لائٹ جلانا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے ؟کہنے لگا،ےار کےا بتاو¿ں ،ےہ اندر کی کہانی ہے،ہم جتنے بھی پٹرول پمپس اور سی اےن جی سٹےشنوں والے تھے،چند ہزار روپے واپڈا اہلکاروں کو دے کر لاکھوں کی بجلی حاصل کر لےتے تھے ۔ہماری ےہ روشنےاں بہت سستی تھیں ،لےکن جب سے مےاں صاحب کے حکم پر چھاپے مارنے کا کام شروع ہوا ہے،متعلقہ محکموں کے لوگ ڈر گئے ہےں اور انہوں نے خفےہ راستوں سے ملنے والے ہمارے سارے کنکشن بند کر دےئے ہےں ۔اوپر سے ستم ظرےفی ےہ کہ بجلی چوری کرتے پکڑے جائےں تو علاقے کے نمائندے بھی ہمارا ساتھ نہےں دےتے ۔مےاں برادران سے ڈرتے ہےں ۔انہوں نے واضح طور پر کہہ دےا ہے کہ اس مسئلے پر ہم آپ کی کوئی مدد نہےں کرےں گے ۔اب آپ ہی بتائےں مےٹر سے بجلی لے کر کوئی پاگل کا پتر ہے جو اتنی لائٹےں روشن کرے گا ،بس ےہی چکر ہے،جس کے نتےجے مےں جی ٹی روڈ اندھےروں مےں ڈوب گئی ہے۔ ہم تو مےاں صاحب کو ووٹ دے کر پچھتا رہے ہےں ۔
مےاں صاحب نے کےا تو ٹھےک ہی ہے ۔اس وقت ملک مےں بجلی کے جو حالات ہےں ، اےک طرف لوگ بجلی کی جھلک کو ترس رہے ہےں اور دوسری طرف سڑکوں پر بے پناہ لائٹےں اور وہ بھی بل کے بغےر ،ےہ تو ظلم تھا ،اس پر تو مےاں صاحب کو داد دےنی چاہئے ۔ہم نے مےاں صاحب کی شان مےں پورا قصےدہ پڑھ دےا ۔پٹرول کا کاروبار کرنے والے مےرے دوست کو مےری باتےں ناگوار گزرےں ، وہ مسلسل مےاں صاحب کی حکومت کے خلاف گلے شکوے کرتا رہا اور ہمےں گاڑی تک چھوڑنے تک اس نے اےک ہی لگائے رکھی کہ ان کے ساتھ زےادتی ہو رہی ہے ۔ہم اس نام نہاد مظلوم دوست کو خدا حافظ کہہ کر اپنے سفر پر روانہ ہوئے تو ہمارا ذہن بدل چکا تھا ۔ہمےں تارےکےوں مےں ڈوبی ہوئی جی ٹی روڈ بہت اچھی لگی ۔جو روشنی قوم اور ملک کا خون چوس کر حاصل کی جائے اس سے اندھےرے کئی گنا اچھے ہےں ۔مےاں صاحب آپ کی نےت اس ملک کو ٹھےک کرنے کی ہے، اس ملک کے اداروں کو بچانے کی ہے،۔آپ نے وو ٹ اس ملک کے روشن مستقبل کے لئے حاصل کئے ہےں ۔بجلی چور اور گےس چور آپ کے ووٹر نہےں ہو سکتے اور نہ آپ کو اےسے ووٹروں کی پروا کرنی چاہئے ۔بجلی اور گےس چوروں پر جو آہنی ہاتھ آپ نے ڈالا ہے ،اس مےں پوری قوم آپ کے ساتھ ہے اور ےقےن مانےں جی ٹی روڈ کے ےہ اندھےرے مستقبل کے اجالے ہےں ۔    ٭

مزید :

کالم -