پنجاب میں پراپرٹی ٹٰیکس کے نئے ریٹ نافذ کرنے کیلئے سروے شروع
لاہور(شہباز اکمل جندران/انویسٹی گیشن سیل ) صوبے میں پراپرٹی ٹیکس کے ریٹس کوبڑھانے کے لیے ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے دنیا بھر میں رائج پراپرٹی ٹیکس نظاموں کی سٹڈی شروع کردی ہے۔ شمالی و جنوبی امریکہ ، مشرقی و مغربی یورپ ، ایشیا ، افریقہ اور کریبین ممالک میں پراپرٹی ٹیکس کے ریٹس اوراس کی جی ڈی پی میں شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب میں نیا ویلیوایشن ٹیبل نافذ کیا جائیگا۔معلوم ہواہے کہ پنجاب حکومت نے 12برسوں کے بعد صوبے میں نئے سرے سے پراپرٹی ٹیکس کے ریٹ فافذ کرنے کے لیے سروے شروع کردیا گیا۔ جو کہ 30دسمبر کو تکیمل تک پہنچے گا۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کے لیے لازم ہے کہ پانچ سال بعد نئے سرے سے پراپرٹی ٹیکس سروے کروائے۔ لیکن سیاسی مجبوریوں کے باعث یہ قدم گزشتہ 12برسوں کے دوران نہ اٹھایا جاسکا۔اپریل میں پنجاب کی عبوری حکومت نے صوبے میں پراپرٹی ٹیکس کے نئے سروے کی منظوری دی تونئی حکومت نے اس کی توثیق کردی۔جس پرایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے اربن یونٹ کی معاونت سے صوبے میں پراپرٹی کا نئے سرے سے سروے شروع کردیا ہے۔ ایک طرف شہریوں کی جائیدادوں کی پیمائشیں لی جارہی ہیں۔ تعمیراتی اور غیر تعمیراتی رقبہ نوٹ کیا جارہا ہے۔ تو دوسری طرف ان جائیدادوں کی تصاویر بھی لی جارہی ہیں۔ تاکہ شہری اپنی جائیدادوں کی آن لائن تفصیلات بھی حاصل کرسکیں۔اسی کے ساتھ ساتھ ایکسائز اینڈٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے دنیابھر میں رائج پراپرٹی ٹیکس کے نظاموں کا مطالعہ بھی شروع کردیا ہے۔ محکمے کے ماہرین افریقہ ، کریبین ممالک، ایشیا، مشرقی و مغربی یورپ ، سنٹرل و جنوبی امریکہ ،اور شمالی امریکہ میں ملکو ں کی تعداد، یہاں زمینی ٹیکسوں کی شرح،تعمیراتی رقبوں پر ٹیکسوں کی شرح اور فکس ٹیکس کے حوالے مطالعہ کررہے ہیں۔ اور اس بات کا جائز ہ لے رہے ہیں کہ 1970 سے 2010تک چار دہائیوں میں پراپرٹی ٹیکس نے ان ممالک کی معیشت اور جی ڈی پی میں کیا کردار ادا کیا۔