تعلیمی و صنعتی اداروں میں قریبی تعلق سے روزگار کے مواقع بڑھ سکتے ہیں
فیصل آباد(آن لائن) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے کہا ہے کہ اکیڈیمیا اور انڈسٹری کے مابین قریبی اور موثر رابطوں کو فروغ دے کر کاروبار میں بڑھوتری اور نوجوانوں کیلئے اربوں روپے کے روزگار کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ کلیہ زرعی انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے زیراہتمام ہائر ایجوکیشن کمیشن کی 15سالہ تقریبا کے سلسلہ میں انڈسٹری و اکیڈیمیا لکنج پر منعقدہ سیمینار سے مہمان خصوصی کے طو رپر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اقبال ظفر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی جامعات میں ہونیوالی 80فیصد ریسرچ کو مقامی انڈسٹری کا تعاون حاصل ہوتا ہے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ انڈسٹری کی معاونت سے یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہزاروں نوجوانوں کو انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کا ہراول دستہ بناتے ہوئے ایسے آئیڈیازسامنے لائے جائیں جن کے ذریعے نہ صرف انڈسٹری کا پہیہ مزید توانائی سے چلے بلکہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے نئی ٹیکنالوجی معاشرے کی بودوباش اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور آج جامعات میں تحقیقات کے نتیجہ میں سامنے آنیوالے نئے علم کومعاشرتی‘ معاشی یا کاروباری مسائل کے حل کیلئے بروئے کار لایا جائے تو زندگی میں آسانیاں لائی جا سکتی ہیں۔۔ سیمینار کے کلیدی مقرر ڈاکٹر خالد عزیز سینئر مینیجر ایگری بزنس رفحان میظ نے کہا کہ ا نکے ادارے میں 60فیصد افرادی قوت زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے فارغ التحصیل ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ رفحان میظ سے وابستہ ایک سائنس دان ڈاکٹر بھٹی اور ان کی ٹیم کی شبانہ روز محنت سے ملک میں بہاریہ مکئی متعارف اور بعد ازاں ہائی بریڈ ٹیکنالوجی کو فروغ دیا گیا جس کی وجہ سے سالانہ 100ارب روپے کا بزنس وجود میں آیا۔
انہوں نے یونیورسٹی کے سائنس دانوں کو مکئی میں افلاٹاکسن کے خاتمے کیلئے تحقیقات کا مشورہ دیتے ہوئے اس کیلئے وافر وسائل فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ انہوں نے نوجوان انجینئرز پر زور دیا کہ وہ کسان کے کھیت کی سطح پر ایسا کارن ڈرائیرمتعارف کروائیں جس کے ذریعے تیار مکئی سے نمی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ سیمینار سے ایف ڈی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر انجینئر عامر عزیز‘این اے آر سی کے ڈاکٹر تنویر احمد‘ واٹر مینجمنٹ ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حامد حسین شاہ ‘ ناصر اعوان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔#/s#