خوش آمدید…… یا طیب اردوان
پاکستانیوں کے لئے یہ خبر خوشی اور طمانیت کا باعث ہے کہ ترکی کے صدر محترم رجب طیب اردوان نے دورہئ پاکستان کی دعوت قبول کر لی اور وہ 24 اکتوبر کو دو روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے، پاکستان والوں نے ابھی سے دیدہ و دِل فرشِ راہ کر لئے ہیں اور اپنے آزمودہ برادر ملک کے صدر کی آؤ بھگت کے منتظر ہیں۔ترکی برادر اسلامی ملک بھی ہے،جس نے ہر آزمائش میں ساتھ دیا، بلکہ ترک تو پاکستان کو اور پاکستانی ترکی کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہیں۔ترک جس قدر عزت اور احترام پاکستان اور پاکستانیوں کو دیتے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔دوستی کی اس رسم کو صدر اردوان نے جس حوصلے، دلیری اور فراست سے نبھایا اور دُنیا کو حقیقت باور کرائی یہ انہی کا حصہ ہے،انہوں نے برملا کہا پاکستان اکیلا نہیں،ترکی اس کے ساتھ کھڑا ہے اور پھر انہوں نے فلسطین اور کشمیر کا مقدمہ جس انداز میں لڑا وہ بھی انہی کے کردار کا حصہ ہے۔یوں پاکستانیوں کے دِل مزید موہ لئے ہیں۔صدر رجب طیب اردوان نے صرف یہی نہیں،بلکہ اس بین الاقوامی ادارے کی بے عملی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا یہ197ممالک کی جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ ہے،لیکن فیصلے صرف پانچ ملک مل کر کرتے ہیں جو سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ہیں۔یوں انہوں نے اس ہیئت نافذہ کو بھی چیلنج کیا ہے۔صدر اردوان آئیں گے تو یقینا ان کا زبردست عوامی استقبال ہو گا،حکومت کو ابھی سے انتظامات کر لینا چاہئیں، فی الحال یہ بتایا گیا کہ وہ24 اکتوبرکو دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے، تفصیلی پروگرام بعد میں بنے گا، اس سلسلے میں عوام کی خواہش ہے کہ ان کے مختصر قیام کو زیادہ مفید بنایا جائے اور لاہور بھی لایا جائے۔