سابق صوبائی وزیر ملک عبد الرحمن کھر گرفتار، ضمانت منظور، رہائی کا حکم
مظفر گڑھ +کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر‘ نامہ نگار‘نمائندہ خصوصی) قتل مقدمہ میں مطلوب اشتہاری ملک بلال مصطفی کھر کی گرفتاری کے لیے سابق گورنر ملک غلام مصطفی کھر کے آبائی گھرمیں سرکل پولیس کوٹ ادو کی بھاری نفری نے چھاپہ مارا، پولیس چھاپہ پر سابق صوبائی (بقیہ نمبر11صفحہ 6پر)
وزیر ملک عبدالرحمن کھر نے اپنے اشتہاری بھائی کو بھگا دیا،بھائی کو پناہ دینے کے الزام میں پولیس نے سابق صوبائی وزیر ملک عبدالرحمن کو گرفتار کر لیا،تھانہ سنانواں میں مقدمہ درج کرلیا گیا، عدالت پیش کرنے پر علاقہ مجسٹریٹ نے ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا ہے، کوٹ ادو کے موضع بیٹ انگڑا میں سابق گورنر وسابق وزیراعلیٰ پنجاب ملک غلام مصطفی کھر کے بھائی سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر کا لدھانی برادری کے دلدار خان لدھانی سے اراضی کا تنازعہ تھا، 13مئی2014کے روز حاجی دلدار اپنے بیٹے16سالہ امجد کے ہمراہ اراضی سے گندم اٹھا رہے تھے کہ ملک غلام مصطفی کھر کے بیٹے سابق ایم پی اے ملک بلال مصطفی کھر اپنے چچا غلام مرتضیٰ کھر اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ وہاں آگئے اور انہیں گندم اٹھانے سے منع کیاتھا اور اراضی پر قبضہ کی کوشش کی تھی، مزاحمت پر دلدار اور اس کے بیٹے امجد کو مارا پیٹاتھا، بعدازاں اس پر فائر کھول دئیے تھے جس سے امجدلدھانی موقع پر دم توڑ گیاتھا جس پرپولیس تھانہ کوٹ ادونے حاجی دلدار کی مدعیت میں سابق گورنر وسابق وزیر اعلیٰ پنجاب ملک غلام مصطفیٰ کھر کے بھائی سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر،بیٹے سابق ایم پی اے ملک بلال مصطفیٰ کھر اور ایک نا معلوم کے خلاف مقدمہ نمبر258/14زیر دفعہ302/34درج کر لیا تھا، جس پر دونوں چچا بھتیجا نے عبوی ضمانتیں کرا لی تھیں،24جون 2014کوعبوری ضمانت کی پیشی تھی جہاں سابق ایم پی اے ملک بلال کھر پیش نہ ہوئے جبکہ سابق ایم این اے ملک غلام مرتضیٰ کھر پیش ہوئے تھے، سیشن جج عبدالمصطفیٰ ندیم نے سماعت کے بعد دونوں چچا بھتیجا ملک غلام مرتضیٰ کھراور ملک بلال مصطفٰی کھر کی ضمانتیں منسوخ کر دی تھیں جس پرملک غلام مرتضیٰ کھر احاطہ عدالت سے فرار ہوگیا تھا جس نے بعدازاں ہائی کورٹ سے ضمانت کنفرم کرالی تھی،عدالت نے قاتل ملک بلال مصطفی کھر کو اشتہاری قرار دے دیا تھالیکن پولیس ملک بلال کھر کو کئی سال گزرنے کے باوجود گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی، جس پر عدالت نے سابق ایم پی اے مفرور قاتل اشتہاری ملزم ملک بلال کھر کی اراضی 2 سو97کنال10 مرلے واقع موضع کھر غربی نیلام کرنے کا حکم دیا تھا جس کی3بار نیلامی کرانے کے باوجود کوئی خریدار سامنے نہ آیا تھا،گزشتہ شب پولیس تھانہ کوٹ ادو کو اطلاع ملی کہ اشتہاری ملک بلال مصطفی کھر اپنے آبائی گاؤں کھر غربی دڑہ پر آیا ہوا ہے جس پرسرکل کوٹ ادو پولیس کی بھاری نفری نے علی الصبح سابق گورنر و سابق وزیر اعلی پنجاب میں غلام مصطفی کھر کے ڈیرے پر چھاپہ مارا جہاں پر موجود اشتہاری بلال مصطفی کھر کے بھائی سابق صوبائی وزیر ملک عبدالرحمن کھرنے سے پولیس کو دیکھتے ہی اشتہاری بھائی کوبھگا دیا،پولیس نے سابق صوبائی وزیر عبدالرحمن کھرکو حراست میں لے کر تھانہ سنانواں میں اس کے خلاف اشتہاری کو پناہ دینے کا مقدمہ نمبر 384/20زیر دفعہ 216درج کرکے سابق صوبائی وزیر عبدالرحمن کھرکو حوالات میں بند کر دیا،بعدازاں سابق صوبائی وزیر ملک عبدالرحمن کھر کو عدالت دیوانی کوٹ ادو میں علاقہ مجسٹریٹ فیاض احمد ساجھرہ کی عدالت میں پیش کیا گیا،عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیاہے۔
حکم