بلوچستان میںجتنے بھی بڑے واقعات ہوئے سب میں ”را“ملوث :سرفراز بگٹی

بلوچستان میںجتنے بھی بڑے واقعات ہوئے سب میں ”را“ملوث :سرفراز بگٹی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                             کوئٹہ(مانیٹر نگ ڈیسک) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے ہیں، ان سب میں (بھارتی خفیہ ایجنسی) ’را‘ ملوث ہے اور جو قوتیں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، ہم ان کے خلاف جائیں گے۔کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ میں جو کہہ رہا ہوں کہ ہمیں پتا ہے، یہ جو ہم نے دو تین سال میں دیکھا، نرمی کی پالیسی کے لیے ٹالرنس نہیں ہے، ہمیں پتا ہے کہ کہاں سے آپریٹ ہو رہا ہے، ضروری نہیں ہے کہ اس پلیٹ فارم سے بتایا جائے، ہم اسٹرائیک کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کے بلوں میں جائیں گے، جہاں وہ بلوں میں پلتے ہیں، جو ان کے لیے محفوظ جگہیں ہیں، ہم ان کے خلاف جائیں گے۔نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے مستونگ دھماکے پر کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہے یہ دہشت گردی کون کررہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے، جہاں دہشت گرد پل رہے ہیں وہاں جاکر انہیں ہٹ کریں گے۔وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ بلوچستان میں صوبائی وزراءکے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ ہم اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے ایک جامع معائنہ کریں گے، اس طرح آپ نے دیکھا ہوگا کہ 12 ربیع الاول کے حوالے سے اس سے پہلے کوئی حملہ نہیں ہوا ہے، بلوچستان میں یہ پہلا حملہ ہے، جو 12 ربیع الاول کے حوالے سے ہوا ہے، اس سے پہلے ہزارہ کمیونٹی کو ٹارگٹ کیا جاتا رہا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ محرم کے حوالے سے بھی ٹارگٹ ہوئے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا گیا، اس کے لیے ایس او پیز سیٹ کر دی گئی تھیں، آیا اس کے لیے ایس او پیز طے کی گئی تھیں، صوبائی حکومت اپنے طور پر دیکھ رہی ہے۔حکومتی رٹ کے لیے ہر حد تک جائیں گے جو بھی قربانی دینا ہوئی دیں گے، زخمیوں کے علاج کا بیڑا پاکستان فوج نے اٹھایا ہے، آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج زخمیوں کا بہتر علاج معالجہ کر رہی ہے۔سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عید میلاد النبی کے دن حملہ کرنے والوں کے لیے کوئی جائے امان نہیں، ہمیں معلوم ہے یہ دہشت گردی کون کر رہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے، پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیں گے، جہاں دہشت گرد پل رہے ہیں وہاں جاکر انہیں ہٹ کریں گے۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی کے پر وگرام سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے براہمداغ بگٹی سے قبائلی دشمنی نہیں بس ایک ہی اختلاف ہے۔پروگرام ٹاک شاک میں اعزاز سید اور عمر چیمہ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 6 دہشتگرد تنظیمیں ہیں، ان میں سے ایک کا سربراہ براہمداغ بگٹی ہے۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ ان کی براہمداغ بگٹی سے قبائلی دشمنی نہیں ہے، بس ایک ہی اختلاف ہے کہ وہ پاکستان توڑنا چاہتا ہے جبکہ میں پاکستان کو بچانا چاہتا ہوں۔علاوہ ازیںنگران وفاقی وزیرداخلہ سرفرازاحمدبگٹی نے کہا ہے کہ مذہب کے نام پرشدت پسندی کے ذریعے ملک کوکمزورکرنے کی سازش کی گئی، پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے، علماکرام معاشرے میں نبی مکرمکی سیرت وکردارکوعام کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیرت النبیکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ آج دنیابھرکیلئے رحمت کادن ہے، ملک بھرسے آئے ہوئے تمام علماومندوبین کوخوش آمدیدکہتاہوں۔انہوں نے کہاکہ اسلام میں ریاست کاتصور حضور پاککا دیا ہواتحفہ ہے،انسانی کردار ہی معاشرے کوبہترین بناتاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارابنیادی مسئلہ بدعنوانی ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے،کرپشن نے ملک کی جڑوں کوکھوکھلاکردیاہے۔سرفرازاحمدبگٹی نے کہا کہ اسلامی روایات کے مطابق تجارتی اصول وضع کرنے ہوں گے،نبی مکرمکے بتائے ہوئے اصولوں پرعمل سے ہی ترقی ممکن ہے، موجودہ دورمیں علماکرام کاکرداربہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت جس کوکمزورکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہم سب مسلمان ہیں اورپاکستانی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مذہب کے نام پرشدت پسندی کے ذریعے ملک کوکمزورکرنے کی سازش کی گئی، پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے،علماکرام معاشرے میں نبی مکرمکی سیرت وکردارکوعام کریں۔ انہوں نے کہاکہ منظم سازش کے تحت خارجہ پالیسی کوتباہ کیاگیا۔مزید بر آں نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب دھماکے اور ہنگو میں مسجد پر دہشتگردوں کے جملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہوتا، دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ، دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ عید میلاد النبی کے جلوس میں شرکت کیلئے آئے معصوم لوگوں پر حملہ انتہائی قبیح عمل ہے، دہشت گردوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہوتا۔انہوںنے کہاکہ ریسکیو آپریشن اور امدادی کارروائیوں میں تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا، زخمیوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ، دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

 سر فر از بگٹی

مزید :

صفحہ اول -