مستونگ خودکش دھماکہ،جاں بحق افراد کی تعداد 59ہوگئی ،بیسیوں زخمی
ہنگو ،مستونگ(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کو مسجد کے قریب ہونےوالے خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد59تک پہنچ گئی جبکہ بیسیوں افراد زخمی ہیں ، خود کش دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ۔خودکش حملے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کےخلاف کوئٹہ کے محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی ) تھانے میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور ایکسپلوسیو ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔دوسری جانب مستونگ خودکش حملے کےخلاف بلوچستان میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے، سوگ کا اعلان حکومت بلوچستان نے گزشتہ روز کیا تھا۔یوم سوگ پر بلوچستان اسمبلی، وزیر اعلیٰ ہاو_¿س، گورنر ہاو_¿س، بلوچستان ہائیکورٹ سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔سوگ کا اعلان حکومت بلوچستان نے گزشتہ روز کیا تھا۔ادھر، سول ہسپتال، ٹراما سینٹر، سی ایم ایچ، نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال اور ڈی ایچ کیو مستونگ میں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کیے جانے کا سلسلہ جاری رہا ، گزشتہ روز کور کمانڈر کوئٹہ آصف غفور کی ہدایات پر 15سے زائد زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔واضح رہے مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس میں خود کش دھماکے میں پولیس افسر سمیت 53 افراد جاں بحق اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے تھے، مستونگ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے میدیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نثار احمد نے تصدیق کی کہ ہسپتال میں 16 لاشیں لائی گئیں جبکہ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال کے چیف ایگزیکیٹو افسر نے بتایاان کے ہسپتال میں 32 لاشیں لائی گئیں۔ان کے علاوہ سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے کہا تھا مستونگ دھماکے میں جان کی باز ی ہارنے والے 5 افراد کی لاشیں یہاں لائی گئیں۔ دوسری طر ف ہنگو میں تھانہ دوآبہ کی مسجد میں خودکش دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی کوہاٹ ریجن میں درج کرلیا گیا جبکہ حملہ آور کے جسم کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق ہنگو میں خودکش دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او دوآبہ کی مدعیت میں نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں دہشت گردی، قتل ، اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے کے متن کے مطابق 2 نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے پہنچتے ہی پولیس اہلکار اور تھانے کے گیٹ پر فائرنگ کی۔ ڈیوٹی پر مامور اہل کار نے جوابی فائرنگ کی۔ پولیس اہل کار سعید الرحمان نے فائرنگ کرنے والے دہشت گرد سے بندوق چھینی۔مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے گیٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا۔دوسری جانب پولیس نے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے حملہ آور کے جسم کے نمونے حاصل کرلیے ہیں۔ہنگو کے علاقے دوآبہ کی مسجد میں خودکش حملہ آوروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج "دنیا نیوز" کو موصول ہو گئی۔سی سی ٹی وی میں دو خود کش حملہ آوروں کو دیکھا جا سکتا ہے، خود کش حملہ ا?ور موٹر سائیکل پر سوارہیں، حملہ ا?روں نے اپنے چہرے چھپا رکھے ہیں۔سی سی ٹی وی میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ایک حملہ آور نے سفید کپڑے پہن رکھے ہیں۔ضلع ہنگو کی تحصیل دوبہ میں تھانے کی مسجد میں نمازِ جمعہ کے خطبے کے دوران دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔رپورٹ کے مطابق 2 خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے کے لیے پہنچے تھے، پولیس کے بر وقت رسپانس سے ایک خودکش حملہ آور مسجد کے باہر ہلاک کر دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس اور حملہ اوروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے وقت نمازی مسجد سے نکلے، فائرنگ کے دوران دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہوا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق نمازیوں کے وقت پر مسجد سے نکلنے کی وجہ سے نقصان کم ہوا، حملہ آور کہاں سے آئے، پولیس کی تحقیقات ہر پہلو سے جاری ہے۔کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے دوآبہ خودکش حملے کی جائے وقوعہ کا دورہ کیا،لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے بڑے حادثے سے بچانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو سراہا۔انہوں نے سی ایم ایچ ٹل کا بھی دورہ کیا اور زخمیوں سے ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی۔کور کمانڈر پشاور نے کہا کہ دہشت گردوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔انہوں نے زخمیوں کے علاج کو یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کیے۔
خود کش دھماکے