کاٹن سیزن ‘ قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے حکومتی اقدامات تیز
ملتان(سٹی رپورٹر) حکومت پنجاب کی ترغیبات اور کاشتکاروں کی محنت کے باعث اب تک کپاس کی فصل سے 33 لاکھ66 ہزار گانٹھوں کی پیداوار حاصل کی جا چکی ہے جو گزشتہ مالی سال کی پیداوار20 لاکھ47 ہزار گانٹھوں کے مقابل64.4 فیصد زیادہ(بقیہ نمبر5صفحہ6پر )
ہے۔ کپاس کی زیادہ پیداوار کاشتکاروں کی خوشحالی اور ملکی معیشت کے استحکام کا باعث بنے گی۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کپاس کے پیداواری ہدف سے متعلق منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔سیکرٹری زراعت نے مزید کہا کہ کپاس کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے امسال محکمہ زراعت کی ٹیمیں آخری ٹینڈے کی چنائی تک کھیتوں میں کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک رہیں گی۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب محمد شبیر احمد خان،ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ پنجاب رانا فقیر احمد،کنسلٹنٹ شعبہ زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی اور ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب رائے مدثر عباس سمیت دیگر اعلی افسران نے شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل زرعی شماریات ڈاکٹر عبدالقیوم سمیت ملتان،بہاولپور،ڈی جی خان،فیصل آباد،ساہیوال اور سرگودھا کے ڈویژنل ڈائریکٹرز زراعت توسیع ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں کپاس کی چنائی کا عمل جاری ہے۔ موجودہ سال کپاس کے ٹینڈوں کا اوسط وزن2.93 گرام ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال یہ2.59 گرام تھا۔اس طرح امسال کپاس کے ٹینڈوں کے اوسط وزن میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کپاس کے ضرررساں کیڑوں کے تدارک کے لئے جاری مہم اور موسم ساز گار ہونے کے باعث اب کیڑوں کے حملہ کی شدت میں کمی آچکی ہے۔ تاہم کپاس کے کھیتوں میں مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے اور کسی بھی رپورٹ ہونے والے ہاٹ سپاٹ ایریا پر فوری جدید کیمسٹری کی حامل زرعی ادویات کا سپرے کروایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز زراعت توسیع کو جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی آمد کا ریکارڈ احتیاط سے مرتب کرنے اور ایسی جننگ فیکٹریاں جوانڈر رپورٹنگ کر رہی ہیں ان کی نشاندہی کرنے کی ہدایات کیں۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب کپاس کی قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ کاشتکاروں کو ان کی محنت کا معقول معاوضہ دلوایا جا سکے