کوٹ ادو، قبضہ گروپ،پولیس کا سیاسی و سماجی شخصیت کی اراضی پر دھاوا،تعمیر ات مسمار
کوٹ ادو(نامہ نگار)سابق سٹی یونین ناظم کے فرزند معروف سیاسی و سماجی شخصیت چوہدری تاشفین عارف نے پریس کلب کوٹ ادو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موضع پرہاڑ شرقی میں انکا 6 کنال 10 مرلے وراثتی رقبہ کیپکو روڈ پر ہے جو کھاتہ (بقیہ نمبر40صفحہ6پر)
نمبر 502 کھاتے میں شامل ہے یہ 2 کھاتے ممبران 502 اور 500 ہیں میرے پاس 6 کنال10 مرلے ٹوٹل رقبہ ہے جس میں سے 4 کنال کا قبضہ میرے پاس موجود ہے اور 2کنال 10 مرلے کا ڈپٹی کمشنر کوٹ ادو کے پاس وارنٹ قبضہ کے اجرا کا کیس زیرِ سماعت ہے گی جسکا کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا تین دن پہلے میرے مخالفین اور قبضہ گروپوں نے مل کر دیواریں گرانے کی کوشش کی مجھے اطلاع ملی تو میں ایس ایچ او تھانہ سٹی ناصر عباسی کے پاس پیش ہوا اور میں نے ان کو یہ سارا معاملہ بتایا جس پر انہوں نے میرے سے تین لاکھ رشوت کا مطالبہ کیا میں نے ان کو تین لاکھ روپے رشوت دی اور ایک عدد لیپ ٹاپ خرید کردیا جس کی رسید اور وٹس ایپ پر لیپ ٹاپ ڈیمانڈ کے ثبوت موجود ہیں لیکن ایس ایچ او نے دوسری پارٹی اور قبضہ گروپ سے بھاری رشوت لیکر جو تعمیرات میری پہلے سے تھیں جس میں میرا چھپر اور کمرہ بنا ہوا تھا سفیدے کے درخت لگے ہوئے تھے وہ رات کو تقریبا 12 بجے ایس ایچ او ناصر عباسی موقع پر خود ائے ان کے ساتھ ایک ایلیٹ فورس کا ڈالا تھا تین پولیس کے ڈالے تھے اور تقریبا کوئی 30 سے 35 پرائیویٹ لوگ تھے جنہوں نے میرے تعمیرات اور رقبے کے اوپر دھاوا بولا میری تعمیرات و دیواریں گرادیں رقبہ کے اندر پانی بھی چھڑوا دیا اس کے بعد میں ناصر عباسی کے پاس پیش ہوا میں نے ان کو بتایا کہ یہ اپ نے میرے ساتھ کیا کیا ہے انہوں نے کہا کہ جی ہم محکمہ مال سے رپورٹ منگوا لیتے ہیں اور محکمہ مال سے اپ کا ریکارڈ بھی ویریفائی کرواتے ہیں پولیس کی جانب سے رپورٹ منگوانے پر محکمہ مال نے جو رپورٹ دی ہے اس میں انہوں نے کلیئر اور واضح کر دیا کہ میرے پاس 4کنال کا جو قبضہ ہے وہ عرصہ دراز سے چلا آرہا ہے لیکن اسکے باوجود انہوں نے لیت ولعل سے کام لیا نہ ہیں میرے سے لی ہوئی رشوت کی رقم واپس کی میں ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر کے پاس گیا اور اپنے ساتھ ایس ایچ او کے ظلم زیادتی کی داستان سنائی لیکن وہاں سے بھی کوئی داد رسی نہ ہوئی جسکے کے بعد میں آر پی او ڈیرہ غازی خان کے پاس پیش ہوا ان کو اس ساری کاروائی کا بتایا آر پی او نے ایس ایچ او ناصر عباسی کے خلاف آر ائی پی انکوائری سٹینڈ کی جس کے بعد ایس ایچ او مسلسل ہمیں تھریٹ کر رہے ہیں کہ میں آپ کے اوپر ایف آئی آرز اور مقدمہ درج کر دوں گا آر پی او کے پاس ہم پیش ہوئے لیکن ایس ایچ او پیش نہ ہوا ہمارا آئی جی کی پنجاب آر پی او سے مطالبہ ہے کہ اس واقعہ کو تقریبا تین سے چار دن ہو گئے ہیں میں ڈی پی او کے پاس پیش بھی ہوا اور تمام معاملہ بھی بتایا تھا لیکن ڈی پی او صاحب نے ابھی تک اس معاملے کے اوپر کوئی کاروائی نہیں کی اور نہ انہوں نے ہمیں کوئی رسپانس دیا ہے تو میری آئی جی پنجاب،ایڈیشنل آئی جی پنجاب آر پی او ڈیرہ غازی خان سے اپیل ہے کہ وہ ایس ایچ او ناصر عباسی کے خلاف کاروائی کریں میری رشوت کی رقم واپس اور تحفظ فراہم کریں ایس ایچ او کے خلاف آنٹی کرپشن میں بھی کارروائی کے لیے درخواست دے دی ہے۔