شمالی وزیرستان میں آپریشن کا امریکی مطالبہ جائز نہیں ،ڈرون حملوں پر مفاہمت کی گنجائش نہیں :شیری رحمان
نیویارک(اے پی اے )امریکہ میں پاکستانی سفیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کا امریکی مطالبہ جائز نہیں۔ڈرون حملوں سے انتہا پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔نیٹو سپلائی کی بحالی کے بعد دونوں ممالک کے پاس دہشت گردی کیخلاف جنگ میں آگے بڑھنے کا موقع ہے۔ڈرون حملوں سے القاعدہ کو تو نقصان پہنچا تاہم اس سے خطے میں انتہا پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔پاکستان چاہتا ہے کہ ڈرون حملوں کا خاتمہ ہواور اس پر مزید مفاہمت کی گنجائش نہیں۔انہوں نے یہ مطالبہ امریکی سنٹرل کمان کے کمانڈر جنرل جیمز میٹس سے ملاقات میں کیا ۔ملاقات میں پاکستان اورامریکہ نے افغانستان میں قیام امن کےلئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہا کہ دونوں ملکوں کو باہمی اعتماد اور احترام کا رشتہ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان چاہتا ہے کہ ڈرون حملوں کا خاتمہ ہواور اس پر مزید مفاہمت کی گنجائش نہیں۔پاکستان دہشت گردی کیخلاف پرعزم ہے لیکن قومی خودمختاری پرکوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔امریکہ کو چاہیے کہ ہماری پوزیشن کا بھی خیال کرے۔ پاکستان پہلے ہی دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کر چکا ۔جنرل جیمز میٹس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان میں قیام امن اور استحکام کے لئے مدد جاری رکھے گا۔