جنرل ایلن نے جنگی تھیٹر کی حساس صور تحال کے باعث پاکستان کا دورہ ملتوی کیا
واشنگٹن (اظہر زمان، بیورو چیف) ایساف اور امریکی افواج کے کمانڈر جنرل جان ایلن نے جمعرات کو پاکستان آنے کا پروگرام طیارے میں فنی خرابی کے باعث تبدیل نہیں کیا تھا کیونکہ وہ کسی اور طیارے کا بھی جلد بندوبست کر سکتے تھے۔ ایساف ذرائع کے مطابق افغانستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرانے کے جنرل ایلن کے مشن میں بہت بڑی رکاوٹ بن گیا۔ ایسی صورت حال میں جنرل ایلن کا جی ایچ کیو کا دورہ نتیجہ خیز ثابت نہ ہوتا اس لئے انہوں نے اسے کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دیا ۔ واقعہ یہ تھا کہ دو الگ الگ واقعات میں ایک ہی دن میں افغان فوجیوں نے پانچ آسٹریلوی فوجیوں کو ہلاک کر دیا جس پر آسٹریلیا میں شدید ردعمل ہوا اور عوام کو مطمئن کرنے کے لئے آسٹریلوی وزیراعظم کو اپنی تفریح مختصر کرتے ہوئے فوراً دارالحکومت پہنچانا پڑا۔ کچھ عرصے سے افغان فوجیوں نے اپنے اتحادی فوجیوں پر حملے کرنے کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس کا الزام طالبان پر لگایا جا رہا ہے کہ وہ براہ راست جنگ ہارنے کے بعد افغان فوج پر اندر سے وار کر رہی ہے۔ معاملہ یہیں نہیں رکا بلکہ افغان پارلیمینٹ کے ارکان نے کھل کر وہ الزام پاکستان اور ایران لگا دیا جس کا سرکاری حکام دبے لفظوں میں اظہار کر رہے تھے۔ ایساف ذرائع کے مطابق جب ایلن پاکستان کے لئے روانہ ہو رہے تھے تو انہیں نہ صرف یہ اطلاع ملی کہ آسٹریلوی فوجیوں پر افغان فوجیوں نے حملہ کیا ہے بلکہ افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق ان فوجیوں کو حملے کی ترغیب طالبان نے دی ہے اور ان کی پشت پر پاکستان اور افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں۔ جنرل ایلن نے اپنا دورہ ملتوی کرکے صورت حال کو سنبھالنے کی کارروائی شروع کر دی۔ جنرل ایلن نے افغان حکام کو تلقین کی کہ بے شک ان کے پاس شواہد بھی ہوں مگر وہ الزام تراشی میں احتیاط کریں کیونکہ اس سے جو فضا خراب ہوگی اس کا طالبان کو ہی فائدہ پہنچے گا۔ افغان کمانڈرز نے امریکی کمانڈر کی پالیسی نہیں خریدی ایساف ذرائع کے مطابق جنرل ایلن اور ایساف کے کمانڈرز کو افغان آرمی چیف کے اس بیان پر سخت تشویش ہوئی جو انہوں نے ایک پاسنگ آﺅٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ افغان جنرل شیر محمد کریمی نے افغان فوجیوں کی کارروائی کے پیچھے بیرونی ہاتھ ہونے کا الزام لگایا۔ انہوں نے تو طالبان کے وسیلے کا بھی ذکر نہیں کیا اور صاف لفظوں میں کہا کہ ہمسایہ ممالک افغان فوجیوں کو اتحادیوں کے خلاف کارروائیوں کے لئے براہ راست رقم فراہم کر رہے ہیں۔ ایساف کے مطابق جنرل کرسیمی کی مراد پاکستان اور ایران سے ہے۔ ان تازہ واقعات سے فی الحال جنرل ایلن کے مشن میں بہت بڑی رکاوٹ بڑگئی ہے۔