بارشوں کے باعث کپاس کی فصل متاثر ہونے کا خطرہ روئی کے بھاؤ میں کمی
کراچی (این این آئی) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر استحکام رہا۔ عید الاضحی کی وجہ سے مال بردار ٹرکوں اور ٹرالوں کی کم یابی اور زیادہ کرایوں کے باعث کاروباری حجم نسبتا کم رہا۔ ہفتہ کے آخری دو دنوں کی تعطیلات اور بارشوں کی خبروں کی وجہ سے بھی جنرز اور ٹیکسٹائل ملوں نے کاروبار میں کم دلچسپی دکھائی کئی معاہدے عید کے بعد کی ڈیلیوری کے طے پائے۔ سندھ میں روئی کا بھا فی من 5900 تا 6000 روپے پھٹی کا بھا فی 40 کلو 100 روپے کم ہوکر 2450 تا 2750 جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھا 6050 تا 6100 روپے رہا جبکہ پھٹی کا بھا 2500 تا 2750 روپے رہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 50 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 5900 روپے کے بھا پر بند کیا۔ پنجاب کے سیکٹر ذراعت نے کپاس کی درآمد پر ٹیکس بڑھانے اور پابندی عائد کرنے کی استدعا کی ہے جبکہ APTMA کا موقف ہے کہ پہلے بھارت سے وافر مقدار میں درآمد ہونے والے کاٹن یارن پر پابندی عائد کی جائے۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چئیرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ امریکہ میں سبسے زیادہ کپاس پیدا کرنے والی ریاست ٹیکساس میں زبردست طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث کپاس کی فصل متاثر ہونے کی خبروں کی وجہ سے نیویارک کاٹن کے وعدے کے بھا میں چار امریکن سینٹ بڑھ کر 71 سینٹ ہوگیا جبکہ بھارت اور چین میں روئی کا بھا مستحکم رہا۔ نسیم عثمان کے مطابق سندھ و پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں میں موجودہ بارشوں کے باعث فصل کو خطرہ بڑھ گیا ہے خصوصی طور پر صوبہ سندھ میں فصل تیاری کے مرحلے میں ہے اور صوبہ پنجاب میں بھی کئی علاقوں میں فصل تیار ہے اور بیشتر علاقوں میں پھول بٹیوں اور بوٹوں کے مرحلے میں ہے جس کی وجہ سے نقصان کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔
ویسے بھی ستمبر کے مہینہ کو کپاس کی فصل کے لئے "ستمگر" سمجھا جاتا ہے۔