امریکہ کا سب سے تباہ کن ایٹمی ہتھیار ایشیا میں پہنچنے کو۔۔۔ یہ جہاز نہیں بلکہ۔۔۔ کونسا ہتھیار ہے؟ جان کر پاکستانیوں کے بھی ہوش اُڑجائیں گے
واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان جنگ کے خدشات کا اظہار ایک عرصے سے کیا جارہا تھا لیکن کیا اب یہ خوفناک وقت آن پہنچا ہے ؟ مغربی میڈیا میں سامنے آنے والی تہلکہ خیز اطلاعات سے تو یہی لگتا ہے کہ اب کسی بھی وقت امریکہ شمالی کوریا پر حملہ کرنے والا ہے۔
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے اپنی ایٹمی آبدوزوں کا بیڑہ شمالی کوریا کی جانب روانہ کردیا ہے تاکہ جنگ کا آغاز ہوتے ہی ہر طرف سے میزائل برسا کر شمالی کوریا کی دفاعی قوت کو آناً فاناً راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا جائے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ نے یہ انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ اس وقت کیا جب چند روز قبل شمالی کوریا نے تین میزائلوں کا تجربہ کیا، جن میں سے ایک شمالی جاپان کے اوپر سے گزرا۔ اگرچہ شمالی کوریا اس سے پہلے بھی بارہا میزائل تجربات کرچکا ہے لیکن کسی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ اس کے میزائل جاپان کے فضائی حدود سے بھی گزرسکتے ہیں۔ ان میزائل تجربات کے فوری بعد جنوبی کوریا نے بھی اپنی افواج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا جبکہ امریکہ کی جانب سے بھی جنگ کی تیاریوں کو حتمی شکل دے جانے لگی۔
ماں نے پیسے دینے سے انکار کیا تو نوجوان بیٹے نے اسے قتل کرکے اس کی لاش چٹنی میں ڈبودی اور پھر۔۔۔ ایسا خوفناک واقعہ کہ کوئی انسان تصور بھی نہیں کرسکتا
اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس اور جنوبی کوریا کے وزیر دفاع سانگ یونگ مو کے درمیان واشنگٹن میں ایک ملاقات بھی ہوئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ اب شمالی کوریا کو مزید کسی میزائل ٹیسٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس کے اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کیلئے انتہائی قدم اٹھانے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی سرحد پر ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار پہنچانے کا فیصلہ بھی ہوچکا ہے جبکہ ایٹمی آبدوزوں کو شمالی کوریا کی جانب روانگی کا فیصلہ بھی ہو گیا ہے۔
صورتحال اس حوالے سے خاص طور پر خطرناک ہوچکی ہے کہ شمالی کوریا نے امریکہ کی تمام دھمکیوں کو نظر انداز کر دیا ہے اور جوابی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی بحری جہازوں کی جانب سے ایک میزائل بھی فائر کیا جائے گا تو شمالی کوریا کی جانب سے امریکا اور جنوبی کوریا پر ایٹمی حملہ کردیا جائے گا۔