احتساب سے کوئی نہیں بچے گا،سول ملٹری تعلقات بہترین جا رہے ہیں:وزیر اعلیٰ،پنجاب کو 3ماہ دے دیں،پھر کارکردگی پر بات کریں ،بھارت سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں:عمران خان
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ،آئی این پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی این آر او ہو گا نہ ہی کوئی احتساب سے بچے گا،پہلا سال پاکستان کیلئے مشکل ہے، سول ملٹری تعلقات بہترین جا رہے ہیں، آرمی چیف جمہوریت کے حامی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کو 3ماہ دیں، پھر کارکردگی پر بات کریں، نیب کو ہدایت کی کہ بلاامتیاز احتساب کیا جائے، جو بھی کرپشن میں ملوث ہو اس کے خلاف کارروائی کی جائے، بھارت سے تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں، نوجوت سدھو امن کے سفیر کے طور پر سامنے آیا ، امریکہ سمیت دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں،عوام کو زحمت سے بچانے کیلئے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا، گردشی قرضے 1200ارب تک پہنچ گئے ، ایک سال تک توجہ ملکی معاملات پر ہو گی، بین الاقوامی دورے ترجیحات میں شامل نہیں ہیں۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی ،جس میں اہم قومی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراطلاعات فواد چوہدری بھی موجود تھے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ایک دلیر آدمی ہیں،انہیں سوچ سمجھ کر وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے، عثمان بزدار کے بارے میں لوگ خود کہیں گے کہ یہ اچھی چوائس ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کو 3ماہ دیں، پھر کارکردگی پر بات کریں، پنجاب میں شہباز شریف نے 5ٹریلین مختلف ترقیاتی منصوبوں میں خرچ کئے ہیں۔ ملاقات کے دوران دو بار فرانس کے صدر کی کال آئی جس پر عمران خان نے کہا کہ وہ ابھی مصروف ہیں، چیئرمین نیب سے ملاقات کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کہا ہے کہ بلاامتیاز احتساب کیا جائے، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے کہا کہ اگر حکومتی رکن کرپشن میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ملاقات میں ڈی پی او پاکپتن سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔ ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے وضاحت کی کہ عوام کو زحمت سے بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا،جب تک ملک میں احتساب نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کر سکتا، گردشی قرضے 1200ارب تک پہنچ گئے ہیں، 3ماہ میں گڈ گورننس کے معاملے پر واضح تبدیلی دیکھیں گے، اگلے ایک سال تک میری توجہ ملکی معاملات پر ہو گی، بین الاقوامی دورے اس وقت ترجیحات میں شامل نہیں ہیں، حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ہے، تنقید ضرور کریں گھبراتا نہیں بلکہ تنقید سے مسائل حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نہ کوئی این آر او ہو گا اور نہ ہی کوئی احتساب سے بچے گا،پہلا سال پاکستان کیلئے مشکل ہے، سول ملٹری تعلقات بہترین جا رہے ہیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے حامی ہیں، بھارت سے تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے اہم اسکیم لائیں گے، نوجوت سدھو امن کے سفیر کے طور پر سامنے آیا ہے، امریکہ سمیت دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔وزیر اعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسمعیل نے ملاقات کی جس میں سندھ کی مجموعی صورتحال اور خصوصا کراچی کی موجودہ صورتحال اور عوام کو درپیش مسائل پر گفتگوکی گئی ۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شہر قائد کی عوام کے مسائل کا مکمل ادراک ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی جیسے اہم شہر میں بعض مقامات پر بنیادی سہولتوں تک کا فقدان لمحہ فکریہ ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ ملکی معیشت کی ترقی و استحکام میں کراچی کا کردار کلیدی ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ کراچی میں امن و امان کی فضا کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کو درپیش مسائل کے مستقل حل کے لیے پی ٹی آئی حکومت ہر ممکنہ تعاون فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ حکومت کی جانب سے اعتماد کا اظہار کرنے اور اہم ذمہ داری سونپے جانے پر گورنر سندھ نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا،بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سے جاپانی وزیرمملکت برائے خارجہ امور کازویو کی نیکا نے ملاقات کی اور انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد پیش کی، ملاقات میں وزیرمملکت نے جاپان کے وزیراعظم کا نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔ ۔ ملاقات میں انتخابات میں کامیابی پر عمران خان کو مبارکباد دی اور جاپان کے وزیراعظم کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے جاپان کیساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا جاپان کے ساتھ تجارت سمیت دیگر شعبوں میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے جاپان کی طرف سے سماجی شعبے میں تعاون کو سراہاتے ہوئے کہاکہ انسانی وسائل کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جاپان کے وزیراعظم کو پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی۔وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی جس میں وفد میں خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فروغ نسیم، امین الحق، کنور نوید، نسرین جلیل اور میئر کراچی وسیم اختر شامل تھے گورنر سندھ عمران اسمعیل اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق بھی ملاقات میں موجودتھے ۔سیاسی امور، صدارتی انتخاب ، صوبہ سندھ اور خصوصا کراچی اور حیدر آباد سے متعلقہ مسائل پر تفصیلی گفتگوکی گئی ۔وزیرِ اعظم کی جانب سے کراچی اور حیدر آباد کی عوام کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی