چین نے سمندر میں 1300کلو میٹر علاقہ ہر کسی کے لیے بند کر دیا کیونکہ کہ ۔۔۔ ایسی خبر آگئی کہ امریکہ کی نیندیں اُڑ گئیں
بیجنگ(نیوز ڈیسک) سپر پاور امریکا کے لئے تو یہی پریشانی کچھ کم نہیں تھی کہ چین نے بحیرہ جنوبی چین کے سمندری علاقے میں اپنا کنٹرول قائم کر رکھا ہے، مگر یہ تو اُس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ سینکڑوں مربع کلومیٹر پر محیط ایک اور سمندری علاقے کو چین ایک دن اچانک بند کر دے گا۔ چین کے دیگر دشمنوں کی طرح امریکا کے لئے بھی یہ خبر ایک تہلکہ خیز انکشاف ثابت ہوئی ہے کہ اس نے بحری جنگی مشقوں کیلئے بحیرہ زرد کے 1300کلو میٹر کے سمندری علاقے کو ہر طرح کے بحری جہازوں کی آمدو رفت کیلئے بند کر دیا ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق بحیرہ زرد کے 1300مربع کلو میٹر کے سمندری علاقے کو آٹھ دن کیلئے بند کیا گیا ہے۔ اس سمندری علاقے میں چین کا اپنا تیار کردہ پہلا ایئر کرافٹ کیرئیر ’’لیاؤننگ‘‘ جنگی مشقیں کرے گا۔ یہ ایئر کرافٹ کیرئیر اپنی ٹیسٹنگ کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے جس کے دوران ہائی سپیڈ منوورنگ اور پروپلشن سسٹم کی طاقت کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
جنگی مشقوں کے دوران لیاؤ ننگ ایئر کرافٹ کیرئیر کی انتہائی سپیڈ کا ٹیسٹ بھی لیا جائے۔ بیجنگ سے تعلق رکھنے والے نیول ایکسپرٹ لی چائی کا اس بارے میں کہنا تھا کہ ’’ ایک جنگ بحری جہاز کے طور پر یہ بہت ضروری ہے کہ اس کے انجنوں کا ہر ممکن ٹیسٹ لیا جائے تاکہ پتہ چل سکے کہ یہ 30ناٹ سے زائد کی ہائی سپیڈ پر کیسی کارکردگی کا مظاہرے کرتے ہیں۔ یہ چین کی بحری تاریخ میں ایک عظیم پیش رفت ہے۔‘‘