ایران نے اپنے میزائل عرب ملک پہنچا دیئے ، یہ ملک شام نہیں بلکہ ۔۔۔ ایسا انکشاف سامنے آگیا کہ پوری عرب دنیا میں کھلبلی مچ گئی
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران نے مشرقی وسطیٰ میں اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ایک بہت بڑا اور خطرناک قدم اُٹھاتے ہوئے اپنے بیلسٹک میزائل عراق میں موجود اپنے حامی گروپوں کو پہنچا دیئے ہیں جنہیں کسی بھی وقت خطے میں ایران کے دشمنوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ تہلکہ خیز دعویٰ غیر ملکی خبر ایجنسی روئٹرز کی تازہ ترین رپورٹ کے صورت میں سامنے آیا ہے، جس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران ، عراق اور مغربی ممالک میں موجود ذرائع متفق ہیں کہ یہ پیشرفت ہو چکی ہے۔
خبر ایجنسی نے تین ایرانی عہدیداروں ، دو عراقی انٹیلی جنس ذرائع اور دو مغربی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے عراق میں اپنے اتحادیوں کو شارٹ رینج بیلسٹک میزائل گزشہ چند ماہ کے دوران فراہم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ایران اپنے اتحادی گروپوں کو ایسی تکنیکی معاونت بھی فراہم کر ہے جس کی بدولت وہ خود بھی میزائل بنانے کے قابل ہو سکیں گے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کی کوئی بھی پیشرفت جس سے ظاہر ہو کہ ایران ایک جارحانہ میزائل پالیسی کی جانب بڑھ رہا ہے امریکا کے ساتھ اس کے تعلقات کو مزید خراب کر دے گی۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ 2015ء میں کئے گئے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے فیصلے نے پہلے ہی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو غیر معمولی حد تک کشیدہ کر رکھا ہے۔
ایران کی مبینہ جارحانہ میزائل پالیسی کے بارے میں کیے گئے دعوے سچ ثابت ہوئے تو یہ بات فرانس ، جرمنی اور برطانیہ کیلئے بھی شرمندگی کا باعث بنے گی۔ یہ وہ تین یورپی ممالک ہیں جنہوں نے ایران کے ساتھ ہونے والی جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اسے جاری رکھنے کے حامی ہیں۔