میرا مقصد متحدہ عرب امارات اور گلف ومڈل ایسٹ ریجن میں مسلم لیگ ن کو متحد کرنا ہے: چوہدری احسان الحق باجوہ
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات اور گلف و مڈل ایسٹ ریجن میں حال ہی میں اعلیٰ سطحی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ جن میں حلقہ 168 چشتیاں کے ایم این اے چوہدری احسان الحق باجوہ کو پاکستان مسلم لیگ ن گلف و مڈل ایسٹ ریجن کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔ چوہدری احسان الحق باجوہ پرانے مسلم لیگی ہیں اور چشتیاں حلقہ این اے 168 سے تعلق رکھتے ہیں اور دبئی میں گزشتہ چار دہائیوں سے ہیوی ایکویپمنٹ کا بزنس کررہے ہیں۔
احسان الحق باجوہ نے اپنے حلقہ پی پی 241 سے بطور ایم پی اے الیکشن مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے جیتا جبکہ الیکشن 2018 کے دوران حلقہ 168 این اے سے بطور ایم این اے منتخب ہوئے دونوں ہی بار بطور ایم پی اے اور ایم این اے چوہدری احسان الحق باجوہ دونوں کی بھاری اکثریت سے جیتے اور اسمبلی میں پہنچے۔ اب جبکہ انہیں بطور صدر پی ایم ایل این گلف ومڈل ایسٹ ریجن کی بھاری ذمے داری سوپنی گئی ہے اس بارے مزید جاننے اورآئندہ لائحہ عمل کے بارے حصول معلومات کے لیے چوہدری احسان الحق باجوہ سے ایک تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے تعلیمی دور سے ہی پی ایم ایل این کے لیے کام کررہے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں 1990 سے لے کر اب تک متعدد بار ان کی ملاقاتیں پی ایم ایل این کے قائدین محمد نواز شریف اورمحمد شہباز شریف سے متعدد ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔
چوہدری احسان الحق باجوہ نے بتایا کہ چوں کہ وہ مسلسل دو بار الیکشن جیت چکے ہیں اور انہوں نے اپنے حلقہ میں بے شمار فلاحی اور ترقیاتی کام بھی کئے ہیں جبکہ پارٹی کار کو آگے بڑھانے کے لیے بھی گرانقدار خدمات انجام دی ہیں۔ لہٰذا میرا سابقہ کام اور پارٹی خدمات کو دیکھتے ہوئے مجھے پی ایم ایل این گلف ومڈل ایسٹ ریجن کے صدر کا عہدہ دیا گیا ہے جس پر میں محمد نواز شریف، محمد شہباز شریف اور محمد اسحق ڈار کابے حد ممنون ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پارٹی قائدین نے مجھ پر اعتماد کیا ہے میں اسی اعتماد کو قائم رکھنے کے لیے متحدہ عرب امارات اور گلف و مڈل ایسٹ ریجن میں پی ایم ایل این کو مضبوط کروں گا۔
چوہدری احسان الحق باجوہ نے بتایا کہ وہ بہت جلد گلف ومڈل ایسٹ ریجن کے تمام ممالک کا دورہ کریں گے اور وہاں پی ایم ایل این کے کارکنوں سے ملیں گے۔ ان کے مسائل معلوم کریں گےاورجہاں ضروری ہوا وہاں تنظیم نوکریں گے تاکہ تمام مسلم لیگی ایک پلیٹ فارم پراکٹھے ہوکر کام کرسکیں۔ چوہدری احسان الحق باجوہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی بیرون ملک مقیم تنظیمیں مضبوط اور متحد ہونے سے پاکستان میں مسلم لیگ ن کو مضبوطی اور طاقت ملے گی۔ جس سے پی ایم ایل این کا ووٹ بنک مزید بڑھے گا اور ہم اپنے قائدین کے ہاتھ سیاسی طور پر مزید مضبوط کرسکیں گے۔ چوہدری احسان الحق باجوہ نے کہا کہ گلف و میڈل ایسٹ ریجن کے تنظیمی دورہ کے دوران جنرل سیکریٹری محمد افتخار بٹ بھی ان کے ساتھ ہوں گے اور وہ مل کر پی ایم ایل این ا وورسیز کی تنظیم نو کے فیصلے قائرین کو اعتماد میں لے کر کریں گے۔ چوہدری احسان الحق باجوہ نے کہاکہ پاکستان کے علاوہ دنیابھر میں بے شمار مسلم لیگ موجود ہیں جو محمدنواز شریف کو اپنا لیڈر مانتے ہیں۔ ان سب کوایک پلیٹ فارم پرلانے کی ضرورت ہے جس پرہم نے کام شروع کردیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی تنظیم نو کے بارے بات چیت کرتے ہوئے احسان الحق باجوہ نے کہا کہ اس سلسلہ میں بھی قائدین کواعتماد میں لیا گیا ہے جس پر پاکستان مسلم لیگ ن اوورسیز کے صدر محمد اسحق ڈار نے نئے عہدیداروں کااعلان کیا ہے۔ چونکہ یہ فیصلہ قائدین نے کیا ہے لہٰذا ہمیں بھی سرتسلیم خم کرتے ہوئے اسے بخوشی قبول کرنا چاہیے۔ ایک سوال پر کہ کیا موجودہ عہدیداران بھی سابقہ مرحوم صدر چوہدری محمد الطاف کی طرح تیرہ سال کے لیے منتخب ہوئے ہیں یا ان کا دورانیہ کچھ اور طے کیا گیا ہے۔ اس پر چوہدری احسان الحق باجوہ نے کہا کہ موجودہ عہدے صرف تین سال کے لیے ہیں اس کے بعد عہدیداران کا انتخاب دوبارہ ہوگا تاکہ کارکردگی کی بنیاد پراوروں کو بھی آگے آنے کا موقع مل سکے۔ یو اے ای کی ریاستوں میں پی ایم ایل این کے عہدوں کی خالی سیٹیں پرکرنے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی بنائی جائے گی جو اپنی سفارشات مرتب کرے گی اورانہی سفارشات کومدنظر رکھ باقیماندہ نشستوں پر عہدیداران کاتقرر ہوگا۔
احسان الحق باجوہ نے کہا کہ قبل ازیں از خود ہی خالی نشستوں پر عہدیداران کا تقرر کردیاگیا تھا جسے فی الفور کینسل کردیا گیا تھا اب جو بھی ہوگا کارکنوں کی مشاورت سے ہوگا۔ سیاسی اختلافات کے بارے اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری احسان الحق باجوہ نے کہا کہ سیاسی اختلافات زیادہ دیر نہیں چلتے کبھی بھی سیاسی مخالفین مذاکرات کی ایک میزپربیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات ختم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے ایم این اے چوہدری نورالحسن تنویر کے بارے کہا کہ وہ میرے بڑے بھائی ہیں اور میں ان کا احترام کرتا ہوں ہمارا آپس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ہم روزانہ ہی بذریعہ ٹیلی فون بات کرتے ہیں اورپارٹی کاز کو آگے بڑھانے کے لیے مثبت انداز میں ایک پلیٹ فارم پرہیں اور وہ جب تک متحدہ عرب امارات میں رہے انہوں نے بڑے احسن طریقے سے پی ایم ایل این کے کارکنوں کو ایک پلیٹ فارم پریکجا رکھا۔