رواں مالی سال افراط زر کی شرح میں 2.64 فیصد اضافہ ریکارڈ
اسلام آباد (اے پی پی) پاکستان میں رواں مالی سال جولائی تا مارچ کے دوران افراط زر کی شرح میں 2.64 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے چیف اسٹیٹسٹیشن آصف باجوہ نے یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں مارچ کے دوران پچھلے سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں افراط زر کی شرح 3.94 فیصد زائد رہی۔ فروری 2016ء کے مقابلے میں مارچ میں سی پی آئی 0.15 فیصد بڑھی۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران مارچ 2015ء کے مقابلے میں جن اشیاء کی قیمتیں کم ہوئیں ان میں ٹماٹر 49.6 فیصد، آلو 18.29 فیصد، خوردنی تیل 12.83 فیصد، چاول 15.8 فیصد، انڈے 10.49 فیصد اور ویجیٹیبل گھی 8.71 فیصد شامل ہیں۔ اسی طرح جن اشیاء کی قیمتیں بڑھیں ان میں دال ماش 53.99 فیصد، دال چنا 52.32 فیصد، بیسن 47.78 فیصد، پیاز 43.44 فیصد، سگریٹس 27.22 فیصد، چنے 24.11 فیصد، چائے 19.18 فیصد اور چینی 14.91 فیصد شامل ہے۔ غیر غذائی اشیاء میں گیس، ٹیلرنگ، تعلیم، ریڈی میڈ گارمنٹس، گھریلو ملازمین، تعمیراتی نرخ، فراہمی آب اور ڈاکٹر کی فیس میں اضافہ جبکہ موٹر فیول، مٹی کے تیل، گاڑیوں کے فاضل پارٹس اور ٹرانسپورٹ سروسز کے نرخوں میں کمی ہوئی۔
مردم شماری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں آصف باجوہ نے کہا کہ پاکستان بیورو برائے شماریات مردم شماری کے انعقاد کے لئے تیار ہے۔
حکومت کی طرف سے گرین سگنل ملتے ہی مردم شماری کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔