بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں کے باہر ایجنٹوں کے ڈیرے، سادہ لوح بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کارڈز ہولڈرز لٹنے لگیں
خان پور، سیت پور (نمائندہ پاکستان ) نجی بینک کوٹسمابہ کی اے ٹی ایم مشین پر بینک کے اہلکار تعینات ،بینظیر انکم سپورٹ کے غریب کارڈ ہولڈر کی رقوم ہتھیانے لگا،کارڈز مشین میں پھنس (بقیہ نمبر35صفحہ7پر )
جانے پر مستحقین کو امداد سے محروم کرنا معمول بن گیا،نجی بینک کوٹسمابہ برانچ کی اے ٹی ایم مشین پر بینک منیجر نے ایک اہلکار کو صرف اس بنیاد پر تعینات کردیا ہے کہ وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈز ہولڈرز سادہ لوح خواتین اور مردوں کو رقوم نکلوانے کے نام پر ان کی رقم ہتھیا سکے جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کی سہ ماہی امداد میں 600روپے کا اضافہ ہوا ہے ۔مذکورہ اہلکار تمام کارڈز ہولڈرز کو حسب معمول سہ ماہی امداد 4500روپے فراہم کرنے میں مصروف ہے جبکہ جو رقم ان کے اکاؤنٹ سے نکالی جارہی ہے وہ فی کارڈز ہولڈرز 5100روپے ہوتی ہے ،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے متاثرہ کارڈ ہولڈرز خدابخش ،شہزاد خان ،عتیق الرحمان ،محسن خان ،شبانہ بی بی ،شریفاں بی بی ،سکینہ بی بی سمیت دیگر نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ بینک اہلکار مذکور نے جو رقوم ان کے اکاؤنٹ سے نکالی ہے اس میں سے اضافی رقم 600روپے ہتھیانے کے ساتھ ساتھ فی اکاؤنٹ میں سے 400روپے کی وہ رقم بھی نکال کر خوردبرد کرلی ہے جو ان کے اکاؤنٹ میں بقایا جات کی صورت میں موجود تھے ۔متاثرین کا کہناتھا کہ اے ٹی ایم مشین سے ہمیں رقم نہیں نکالنے دی جارہی اور جو بینک اہلکار اے ٹی ایم مشین پر موجود ہے اس کا یہ کہناہے کہ یہاں بینک منیجر نے میری ڈیوٹی صرف آپکی رقوم نکالنے کیلئے لگائی ہے جو مجھ سے رقم نہیں نکلوائے گا اس کا بینک میں داخلہ بند ہے ۔متاثرین نے ارباب اختیار سے بینک منیجر اور دیگر عملہ کی مبینہ کرپشن کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ علی پور اور گرد ونواح کی ہزاروں خواتین کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ہر تین ماہ بعدقسط کی ادائیگی اے ٹی ایم کے تحت ہوتی ہے علی پور میں اے ٹی ایم ہونے کی وجہ سے خواتین دور دراز سے سفر کرکے آتی ہیں تو بینک کی اے ٹی ایم پر ایجنٹوں کا قبضہ ہوتاہے جو دور درازسے آئی ہوئی سادہ لوح خواتین سے فی کارڈ500 سے 700 تک وصول کرتے ہیں بعض ایجنٹ تو کارڈ تک غائب کردیتے ہیں بعض ایجنٹ اے ٹی ایم سے ر قم خود نکلواکرکارڈ خواتین کوواپس کردیتے ہیں اور کہ دیتے ہیں کہ رقم نہیں آئی بتایا جاتا ہے کہ سادہ لوح خواتین کو لوٹنے والوں کے ساتھ بینک گارڈ بھی برابر کے شریک ہیں۔ اہل علاقہ نے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔