اس پاکستانی کو اپنی نوکری سے نفرت تھی لیکن استعفیٰ دینے کی بجائے ایسا طریقہ ایجاد کرلیا کہ پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کردیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نوجوان ذہانت، قابلیت اور مقصد کی لگن میں کسی سے پیچھے نہیں۔ اس کی ایک شاندار مثال نوجوان سعد احسان کا وہ کارنامہ ہے جسے ساری دنیا سراہ رہی ہے۔
نیوز سائٹ Techinasia کے مطابق سعد احسان نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان کے ایک بڑے ٹیکسٹائل گروپ میں ملازمت کی۔ انہیں ایک ایسا کام دیا گیا کہ جس کے دوران وہ انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹوں سے ڈیٹا جمع کرتے اور اسے ایکسل شیٹ میں درج کرتے۔ سعد جلد ہی اس کام سے سخت بور ہو گئے، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یہ کام انسان کی بجائے مشین بھی کرسکتی ہے۔
انہوں نے اس خیال کو عملی جامہ پہنانے کا عزم کیا اور اپنے بھائی کے ساتھ مل کر ایک نئے پراجیکٹ AITOMATIONکی بنیاد رکھی۔ انہوں نے محض چار ماہ کے دوران ناصرف اپنے کام کے لئے ایک سافٹ ویئر پروگرام تیار کرلیا بلکہ ایک ایسی کمپنی کی بنیاد رکھ دی کہ جو دنیا بھر کی کمپنیوں کو آٹو میشن کی سروس فراہم کرنے لگی۔
سعد نے نا صرف اپنی ملازمت چھوڑدی، بلکہ انہیں نوکری فراہم کرنے والا ٹیکسٹائل گروپ ہی ان کا پہلا کلائنٹ بنا۔ ان کے تیار کئے ہوئے سافٹ ویئر کوئی بھی ایسا کام کرسکتے ہیں کہ جن میں ایک ہی طرح کے افعال بار بار سرانجام دینا پڑتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا جیسے ممالک کی کمپنیوں کو خدمات فراہم کررہے ہیں اور ان کا کام انتہائی تیزی کے ساتھ ترقی کررہا ہے۔
انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی نے آن لائن ڈیٹا جمع کرنے کے لئے 10 لوگوں کو کام پر لگارکھا تھا۔ اس کمپنی نے ان کی خدمات حاصل کیں اور انہوں نے اس کے لئے ایک ایسا سافٹ وئیر تیار کردیا جو کہ رئیل اسٹیٹ سے متعلق تمام ڈیٹا ازخود اکٹھا کرکے پیش کردیتا ہے۔ ان کے سافٹ ویئر کا استعمال شروع کرتے ہی رئیل اسٹیٹ کمپنی کی 10 افراد کو ملازمت پر رکھنے کی ضرورت ختم ہوگئی۔
سعد احسان کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی اربوں ڈالر مالیت کی بین الاقوامی کمپنیوں کے مقابلے پر آرہی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب وہ اس شعبے میں کام کرنے والی بڑی بڑی غیر ملکی کمپنیوں کے برابر کھڑے ہوں گے۔