مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فوجیوں کی فائرنگ ، 20کشمیری شہید ، پوری وادی سراپا احتجاج ، فوجیوں کی مظاہرین پر فائرنگ پیلٹ گنوں کا استعمال ، حریت کانفرنس کا دو روزہ ہڑتال کا اعلان ، آزاد کشمیر میں بھی آج یوم مذمت منایا جائیگا
سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک ،آئی این پی، یو پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جعلی مقابلوں میں 20نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید اور 100 سے زائد کو زخمی کردیا، جب کہ ایک جھڑپ کے دوران 3بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،کشمیری نوجوانوں کے قتل پر حریت قیادت نے 2 روزہ ہڑتال کا اعلان کردیا جبکہ بھارتی مظالم اور بے گناہ نوجوانوں کی شہاد ت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور شدید احتجاج کیا، مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے،بھارتی پولیس اور فوج نہتے مظاہرین پر ٹوٹ پڑی اور پیلٹ گنز سے فائرنگ کی جس سے 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جس کی وجہ سے ان کی بینائی بھی ضائع ہونے کا خطرہ ہے، کٹھ پتلی حکومت نے لوگوں کو احتجاج سے روکنے کیلئے اننت ناگ اور شوپیاں میں انٹرنیٹ اور ٹرین سروس معطل کردی،۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ قابض فوج نے ضلع اسلام آباد اور شوپیاں میں آپریشن کے دوران 15 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ بھارتی فوج نے آپریشن کے دوران 12 کشمیری نوجوانوں کو شوپیاں جب کہ 5 کو ضلع اسلام آباد کیعلاقے دیالگام میں شہید کیا۔ فائرنگ سے 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوگئے۔ شہید نوجوانوں میں جان محمد لون، زبیر احمد بٹ، رف بشیر خندے، یاور ایٹو، ناظم نذیر، عادل ٹھوکر، عبیر شفیع ملا، رئیس ٹھوکر، اشفاق ملک، زبیر تورے اور مشتاق احمد ٹھوکر شامل ہیں۔ان میں سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے بعد جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ تاہم بھارتی پولیس نے دعوی کیا کہ یہ نوجوان بھارتی فوج سے جھڑپ کے دوران مارے گئے اور ان کا تعلق عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین سے تھا جبکہ شہید نوجوانوں میں اعلی مجاہد کمانڈرز بھی شامل ہیں۔ جنوبی کشمیر کے علاقے کچدورا میں ہونے والی جھڑپ میں 3 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوگئے۔ ضلع اسلام آباد (اننت ناگ )میں بھارتی پولیس نے ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔کشمیری نوجوانوں کے قتل پر حریت قیادت نے دو روزہ ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔ بھارتی مظالم اور بے گناہ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ بھارتی پولیس اور فوج نہتے مظاہرین پر ٹوٹ پڑی اور پیلٹ گنز سے فائرنگ کی جس سے 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔زخمیوں میں ایسے نوجوان بھی شامل ہیں جنہیں آنکھوں پر گولیاں لگی ہیں جس کی وجہ سے ان کی بینائی بھی ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ کٹھ پتلی حکومت نے لوگوں کو احتجاج سے روکنے کے لیے اننت ناگ اور شوپیاں میں انٹرنیٹ اور ٹرین سروس معطل کردی۔
کشمیر ہلاکتیں
اسلام آباد،مظفرآباد ( این این آئی،یو پی آئی)وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمدفاروق حیدرخان کی کال پر مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے 15 کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے خلا�آج02اپریل کویوم مذمت منایا جائے گا۔یوم مذمت کے سلسلہ میں آزاد کشمیر کے تمام ڈویژنل و ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں مذمتی ریلیوں کا انعقاد کیا جائے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یوم مذمت منائیں اور آزاد کشمیر کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے زعما،سول سوسائٹی،تاجر اورطلبا مذمتی ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں۔وزیراعظم آزادکشمیر نے 15کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کشمیریوں کی نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اورمنصوبہ بندی کے تحت ہندوستانی بد نام زمانہ خفیہ ایجنسی’را‘ معصوم کشمیریوں کا قتل عام کروا رہی ہے۔ کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے ، بھارتی سفیر کو طلب کر کے سخت احتجاج کیا جائے ۔کشمیری عوام حق خودارادیت کی جدوجہد پر امن طریقے سے کر رہے ہیں اور ہندوستان طاقت کے بل بوتے پر اس کو دبا نا چاہتا ہے۔کشمیری عوام نے نہ پہلے کبھی ہندوستان ک جابرانہ تسلط قبول کیا نہ ہی آئندہ کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں شوپیاں اور اسلام آباد میں 15 نوجوانوں کو بہیمانہ طریقے سے شہید کرنے کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھائے۔ قابض بھارتی افواج کے کے معصو م کشمیریوں پر اندوہناک مظالم کے خلاف عالمی عدالت انصاف اپنا کردار ادا کرے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 15 نوجونواں کی شہادت پر ہر کشمیری غمزدہ ہے ،ہمارا دل خون کے آنسو رو رہا ہے ، حریت کانفرنس کی جانب سے یوم سوگ کی حمایت کرتے ہیں ،حریت قیادت جو لائحہ عمل مرتب کرے گی اس کے ساتھ ہیں ۔ پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومتیں اور عوام مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام اور حریت قیادت کے ساتھ ہیں۔وزیر اعظم نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں۔دوسری طرف ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ نوجوانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے معصوم کشمیریوں کا قتل عام انسانی حقوق چارٹر سے مذاق ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سفاک اور المناک دن ہے، معصوم کشمیریوں پر بھارتی قابض فورسز کے مظالم جاری ہیں، بھارت نے انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیردیں اور کشمیرلہولہو ہے، بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک دن میں 15 بے گناہ کشمیری شہید ہوگئے، قابض افواج کی جانب سے معصوم کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے جس کے نتیجے میں انسانی حقوق کا عالمی چارٹر مذاق بن گیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دیں ہیں اور کشمیر لہولہو ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 13 نہتے کشمیریوں کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا گیا، بھارتی فوج نے کشمیریوں کو شوپیاں اور دیالگم میں شہید کیا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے نوجوان کشمیری نسل کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ اپنے بیان میں بھارتی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور وادی کو خون میں نہلا دیا گیا ہے۔ کشمیر کو خون میں نہلا دیا گیا درجنوں بیٹے شھید کر دیے گئے کشمیری لاشیں گن رھے ھیں۔جوان جنازے اٹھا رھے ہیں،بھارتی ریاستی دہشت گردی کشمیری نوجوان نسل ختم کرنے کے درپے ھے۔کشمیری خون عالمی ضمیر کو جنجھو ڑ رہا ھے۔ پاکستان اس آزمائش میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے،ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے 2 اضلاع میں آج 20 کے قریب کشمیریوں کوشہید کیا گیا، بھارتی قابض فوج نے 300 کشمیریوں کو زخمی اور5 گھروں کو تباہ بھی کیا۔