کالی آندھی 60پر ڈھیر ،پاکستان نے پہلا ٹی 20میچ 143رنز سے جیت لیا

کالی آندھی 60پر ڈھیر ،پاکستان نے پہلا ٹی 20میچ 143رنز سے جیت لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ) کراچی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے مہمان ٹیم ویسٹ انڈیز کو ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کے سب سے بڑے مارجن سے شکست دے دی۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والی تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے اول بیٹنگ کرتے ہوئے بلے بازوں کی شاندار کاکردگی کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 203 رنز بنائے اور فتح کے لیے مہمان ٹیم کو 204 رنز کا ہدف دے دیا۔ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ شروع ہوئی تو پاکستانی بالرز نے ان کے چھکے چھڑا دیے اور پے درپے کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیجنا شروع کردیا حتیٰ کہ مہمان ٹیم محض 10 اوور میں ہی صرف 60 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی اور اسے 143 رنز کے بہت بڑے مارجن سے شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا۔ویسٹ انڈیز کے پانچ کھلاڑی آندرے فلیچر، جیسن محمد، دنیش رام دین، کیسرک ولیمز اور ویراسمی پرما صفر پر آؤٹ ہوئے جب کہ صرف تین کھلاڑی رنز کے ڈبل فگر میں داخل ہوسکے سب سے بڑا اسکور مارلن سموئیل نے کیا جو کہ 18 رنز تھا۔پاکستانی بالنگ میں محمد نواز نے چار اوور میں 19 رنز دیے اور دو وکٹیں حاصل کیں۔ محمد عامر نے دو اوور میں تین رنز دے کر دو وکٹیں لیں۔ حسن علی نے میڈان اوور کرایا اور ایک وکٹ اپنے نام کی۔ فہیم اشرف نے ایک اوور میں 9 رنز دیے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے۔شاداب خان نے تین اوور کے عوض 13 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو جب کہ شعیب ملک نے دو اوور میں 13 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ آخری اوور حسین طلعت نے کرایا اور چار بالز کے عوض تین رن دے کر ایک وکٹ حاصل کرکے میچ ختم کردیا جب کہ ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔خیال رہے کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں رنز کے اعتبار سے تاریخ کی یہ سب سے بڑی شکست ہے جو کہ ویسٹ انڈیز کے حصے میں آئی، اتنے بڑے مارجن سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اب تک کسی ٹی کو شکست نہیں ہوئی۔قبل ازیں ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن محمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے فخر زمان اور بابر اعظم نے اننگز کا آغاز کیا، فخر نے پہلے ہی اوور میں سیموئل بدری کو 3 چوکے رسید کیے اور 13 رنز بٹورے۔بابر اعظم اور فخرزمان نے ٹیم کو 5 اوورز میں 46 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا لیکن 5ویں اوور کی آخری گیند پر ریاد ایمرٹ نے بابر اعظم کو پویلین واپس بھیج دیا، وہ 17 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔حسین طلعت نے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے فخر زمان کے ساتھ مل کر 19 رنز ہی بنائے تھے کہ اس دوران طلعت کی ایک غلط کال پر فخر زمان رن آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹ گئے۔ فخر زمان نے 24 گیندوں پر ایک چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے۔فخر کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان سرفراز احمد خود بیٹنگ کے لیے آئے اور حسین طلعت کے ساتھ مل کر 85 رنز کی عمدہ شراکت داری قائم کی، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلے لیکن بدقسمتی سے قومی ٹیم کا ایک اور کھلاڑی بھی رن آؤٹ ہوگیا۔اپنے ڈیبیو میچ میں حسین طلعت نے 37 گیندوں پر 41 رنز کی اننگز کھیلی۔ حسین طلعت کے آؤٹ ہونے کے بعد سرفراز بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ رکے اور اگلے ہی اوور میں 38 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 4 چوکے شامل تھے۔قومی ٹیم میں ڈیبیو کرنے والے دوسرے کھلاڑی آصف علی صرف 2 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے اور وہ غلط شارٹ کھیلتے ہوئے ایک رنز پر بولڈ ہوگئے۔آخری اوورز میں شعیب ملک اور آل راؤنڈر فہیم اشرف کی جارحانہ کھیل کی بدولت قومی ٹیم ایک بڑا مجموعی اسکور کرنے میں کامیاب رہی، ملک 14 گیندوں پر 37 اور فہیم 9 گیندوں پر 16 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔پاکستان کی جانب سے پی ایس ایل تھری میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے 2 کھلاڑیوں کو بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پلینگ الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔ آل راؤنڈر حسین طلعت کو رمیز راجہ نے گرین کیپ پہنائی جب کہ آصف علی کو وقار یونس نے کیپ پہنائی۔

مزید :

صفحہ اول -