ذوالفقار کھوسہ نے مریم نواز کی طرف سے دوبارہ پارٹی میں شمولیت کی دعوت کی تصدیق کردی
لاہور (اے این این) سینئر لیگی رہنما اور سابق گورنر پنجاب سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے مریم نواز کے رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نے انہیں پارٹی میں دوبارہ شامل ہونے اور فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کی ہے تاہم ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ن لیگی قیادت احسان فراموش ہے ان کا جلاوطنی کے دوران جن لوگوں نے پارٹی کا جھنڈا اٹھائے رکھا ان کی تذلیل کی گئی اور پارٹی سے نکال کر خشامندیوں کو نوازا گیا۔
یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
مسلم لیگ ن بڑی سیاسی جماعت تھی، بدقسمتی سے قیادت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سکڑتی جارہی ہے۔ اب مسلم لیگ نہیں صرف ن لیگ بن چکی ہے اور اس کا مستقبل تاریک ہے۔ پارٹی کو دوبارہ فعالکرنے کیلئے قیادت کو اپنا مزاج اور پالیسیاں تبدیل کرنا ہوں گی۔ عمران خان کو اگر اقتدار مل گیا تو یہ ن لیگی قیادت سے بھی بڑا ڈکٹیٹر ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن میں جب تک پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں سے مشاور ت کا سلسلہ جاری رہا، پارٹی فعال رہی۔ اب قیادت نے پرانے مخلص اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کو پیچھے کرکے خوشامندیوں کو آگے کردیا ہے جس کی وجہ سے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قیادت کی جلا وطنی کے دور میں جن کارکنوں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، ماریں کھائیں آض ان کو پارٹی سے دور کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پارٹی میں مخلص کارکنوں کی مشاورت کا عمل جاری رہا پارٹی فعال رہی۔ لوٹے اورمفاد پرستوں کے آنے کے بعد ہی پارٹی کو نقصان ہوا، پارٹی سکڑنا شروع ہوئی اور مخلص کاکن پس پشت چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے بلوچستان حکومت اور وہاں سے بننے والے چیئرمین سینیٹ پر تنقید اس لئے کررہے ہیں کہ اس مرتبہ انہوں نے ن لیگ کا ساتھ نہیں دیا۔ بلوچستان کی ن لیگ کی حکومت نے بلوچستان میں کرپشن کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا، عوام ان سے تنگ تھے جس کی وجہ سے وہاں ن لیگ کی حکومت کا خاتمہ ہوا۔ اب وہاں اقتدار کسی نواب یا وڈیرے کے پاس نہیں بلکہ ایک عام آدمی کے پاس ہے۔
بلوچستان سے سینیٹ چیئرمین بننے سے صوبے کی محرومیوں میں کمی آئے گی۔ مسلم لیگ ن میں دوبارہ شمولیت کے لئے رابطوں سے متعلق سوال پر سردار ذوالفقار کھوسہ نے کہا کہ انہیں مریم صفدر کے فون آرہے ہیں وہ انہیں پارسٹی میں دوبارہ شامل ہونے اور فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کررہی ہیں تاہم میں نے ابھی تک مریم صفدر کی درخواست پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی اور جماعت میں جانے کا کوئی فیصلہ کیا۔
سابق صدر آصف زرداری کے ساتھ ملاقات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو گھر آئے وہ معزز مہمان ہے۔ آصف زرداری میرے گھر تشریف لائے ان سے ملاقات کی یہ اخلاقی بات تھی تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ان کی جماعت میں جارہا ہوں۔
تحریک انصاف کے مستقبل سے متعلق سوال پر ذوالفقار کھوسہ نے کہا کہ اگر عمران خان اقتدار میں آگئے تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی کیونکہ یہ ن لیگ سے بھی بڑے ڈکٹیٹر ثابت ہوں گے۔