چیف جسٹس کا یورپی ملک لیتھوینیا کی شہری میمونہ سے بچوں کی ملاقات کرانے کا حکم لیکن بچوں نے آگے سے ایسی بات کہہ دی کہ سنتے ہی جسٹس ثاقب نثار بچیوں کے والد پر برہم ہوگئے کیونکہ ۔ ۔ ۔

چیف جسٹس کا یورپی ملک لیتھوینیا کی شہری میمونہ سے بچوں کی ملاقات کرانے کا حکم ...
چیف جسٹس کا یورپی ملک لیتھوینیا کی شہری میمونہ سے بچوں کی ملاقات کرانے کا حکم لیکن بچوں نے آگے سے ایسی بات کہہ دی کہ سنتے ہی جسٹس ثاقب نثار بچیوں کے والد پر برہم ہوگئے کیونکہ ۔ ۔ ۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان نے یورپی ملک لیتھوینیا کی شہری میمونہ سے اس کی بچیوں کی ملاقات کرانے کا حکم دیا تو  بیٹی نے ماں کو پہچاننے سے ہی انکار کردیا اور کہا کہ اگر ملاقات کرانی ہے تو بابا ساتھ موجود رہیں جس پر چیف جسٹس بچوں کے والد پر برہم ہوگئے اور کہاکہ والد نے بچوں کے ذہن میں والدہ کیلئے نفرت بھری ہے ، اپنے بچوں کو لے کر بھاگنے والے سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی ملک لیتھوینیا کی شہری میمونہ کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، عدالت میں میمونہ کے سابق شوہر جمشید صدیقی اور تینوں بچیوں کو پیش کیا گیا، چیف جسٹس نے بچیوں سے استفسار کیا کہ کیا آپ کبھی اپنی والدہ سے ملے ہیں؟ جس پر چودہ سال کی بڑی بیٹی مریم نے کہا کہ میں اس عورت کو جانتی ہی نہیں، بیٹی نے ماں سے ملنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملاقات کرانی ہے تو بابا ساتھ موجود رہیں،

چیف جسٹس نے والد کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ یہ بچوں کی آپ نے دیکھ بھال کی ہے؟  جمشید صدیقی نے جواب دیا کہ میمونہ خود پاکستان نہیں آنا چاہتی تھی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ باپ نے بچیوں کے دل میں ماں کے لیے نفرت بھری ہے، سات سال سے ماں بیٹیوں کو نہیں ملی، کیا والدہ کے سینے میں دل نہیں ، کیا والد کو نہیں چاہیے تھا کہ ویڈیو کال پر ہی بات کروا دیتے، کیوں نہ بچیوں کو بھگا کر لانے پر باپ کے خلاف پرچہ درج کرا دیا جائے، عدالت نے والدہ کی بچیوں سے ملاقات کا حکم دیتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی۔

عدالت نے وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع کی تو بچیوں کو والدہ کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا اور خاتون کوضروری دستاویزات عدالت میں جمع  کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ سابق شوہر ہی خاتون اور بچوں کو ایک ساتھ رہنے کا بندوبست کرے اور سکول سے واپسی پر بچے والدہ کے پاس رہیں، تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

مزید :

قومی -