تھر کا قدرتی حسن ’مور‘ رانی کھیت بیماری سے مرنا شروع، محکمہ وائلڈ لائف خواب غفلت کی نیند سوگیا

تھر کا قدرتی حسن ’مور‘ رانی کھیت بیماری سے مرنا شروع، محکمہ وائلڈ لائف خواب ...
تھر کا قدرتی حسن ’مور‘ رانی کھیت بیماری سے مرنا شروع، محکمہ وائلڈ لائف خواب غفلت کی نیند سوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ  (سید ریحان شبیر)  ضلع تھرپارکر میں محکمہ وائلڈ لائف  کی غفلت ،عدم دلچسپی کے باعث تھر کے قدرتی حسن موروں میں رانی کھیت بیماری سے موروں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں، گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران دس "10"سے زائد مور ہلاک  ہوگئے ہیں۔

حکومت سندھ کا محکمہ وائلڈ لائف کی طرف سے  متاثرہ علاقوں میں موروں کی ویکسینیشن بھی نہیں کی جاسکی ،  ضلع تھرپارکر کے تعلقہ چھاچھرو کے مختلف گاؤں مبارک رند،جنجی ،اور تاج محمد شاہ جو تر سمیت مختلف علاقوں میں اس وقت  موروں میں رانی کھیت بیماری پہنچ گئی، رانی کھیت بیماری سے دس "10" سے زائد مور ہلاک اور کئی مور بیمار ہوچکے ہیں ۔

تھر کے موروں میں رانی کھیت بیماری سے تھر کے قدرتی حسن کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں،  تھرپارکر اور عمرکوٹ کے عوامی سماجی حلقوں نے حکومت سندھ اور صوبائی محکمہ  حیوانات تحفظ کے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ رانی کھیت بیماری پر قابو پانے کےلیے فوری ہنگامی اقدامات کیے جائیں اور موروں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں ۔

یہ امر قابل ذکر ہے گذشتہ گیارہ ماہ کے دوران تھرپارکر ضلع کے مختلف دیہاتوں میں ایک سو سے زائد مور رانی کھیت بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں ، مور کو تھر میں قدرت کا حسن کہا جاتا ہے  مگر بیماری اور شکاریوں نے موروں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے ۔حکومت کو قدرت کے اس نایاب حسن کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہونگے ۔تھر کے اس فطری حسن کو بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا تاکہ قدرت کے اس حسین جانور کے تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔