بجلی مہنگی کرنا عوام کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہے ‘ مولانا ضیاء الحسن
تورڈھیر(نمائندہ خصوصی)جامعہ اصحاب صفّہ تورڈھیرمیں منعقدہ سالانہ اجتماع کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہتمم جامعہ مولاناضیاالحسن نے کہا ہے کہ دینی مدارس پربجلی مہنگی کرکے تقریباً18 روپے فی یونٹ کرنا حکومت کی مسلمانوں کودیوار سے لگانے کی کوشش ہے،مدارس کے خلاف انوکھے اقدام سے حکمرانوں نے اسلام دشمن قوتوں کواسلام کے خلاف گھناؤنے عزائم کاپیغام دیاہے،ایک طرف ریاست مدینہ کارٹ اوردوسری طرف اسلام کے قلعے دینی مدارس کے خلاف اس قسم کے منفی اقدامات حکومت کاعجیب منطق ہے، معاشرہ کی مخیرحضرات کی زکوٰۃ ،خیرات اورصدقات سے چلنے والے دینی مدارس کواگر حکومت سرکاری سطح پر سپورٹ کرنے سے گریزاں ہے اسے سرکاری تعلیمی اداروں کی طرح سہولیات اورمراعات فراہم کرنے سے قاصر ہے توخدارا.. اسے اپنی مددآپ چلنے میں رکاوٹیں اوردشواریاں پیداکرنے سے توبازرہے یاد رہے کہ دینی مدارس کاانحصار لوگوں کی زکوٰۃپرہوتاہے جبکہ زکوٰۃ کے اوپر حکومت کا ٹیکس اسلام کے زریں اصولوں کے منافی ہے انکامزید کہناتھاکہ دینی مدارس فی سبیل اللہ نوجوان نسل کی اس نہج پرتعلیم وتربیت کی وہ خدمات انجام دیتے ہیں جسکی مثال متوازی کسی بھی قسم کی تعلیمی اداروں میں نہیں ملتی دینی مدارس میں پڑھنے والے اورپڑھنے والیاں معاشرہ عبادات الٰہی ،اخلاقیات اورمعاملات کے بہترین نمونے ہوتے ہیں یہاں سے فارغ طلبا وطالبات معاشرہ کے پسندیدہ افراد ، محب وطن اورقوم وملک کے حقیقی خیرخواہ اورملک کی نام وننگ پر جانیں قربان کرنے والے ہوتے ہیں اورانکی تعلیم وتربیت کیلئے جو مدرسین حضرات اپناقیمتی وقت وقف کئے ہوتے ہیں وہ اپنی گزربسر کیلئے مہنگائی کے اس شدیدترین دورمیں بھی صرف سات آٹھ ہزار روپے ماہوار وظیفہ پر خدمات انجام دے رہے ہوتے ہیں اس موقع پر مفتی مولانامفتی مختیار علی،مولانامفتی ظہورالحسن ،قاری محمدبلال اکبرپوری اوردیگرنے بھی خطاب کیا مقررین کاکہنا تھاکہ مدارس دینیہ چلانا سب سے بڑامشکل ترین کام ہے کہ مصرف میں لوگوں کی ایک پائی پائی کاتحفظ اوراسکے استعمال میں ہزاربارسوچناپڑتاہے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ کسی کی دی ہوئی معاونت سے دینی مدارس زیادہ سے زیادہ کام انجام پایاجائے تاکہ انہیں انکے صدقہ جاریہ کازیادہ سے زیادہ ثواب دارین ملتارہے اجتماع کے احتتام پر ناظرہ، تجوید اورحفظ قرآن مکمل کرنے والے طلبا کی دستاربندی کی گئی اورپوزیشن ہولڈر طلبامیں انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔