چین نے برطانیہ سمیت دیگرممالک سے اپنے شہریوں کو واپس لانے کیلئے سب سے بڑا قدم اٹھا لیا
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن)چین نے نوول کرونا وائرس کی درآمد روکنے کیلئے بیرون ملک رہائش پذیر یا زیر تعلیم اپنے شہریوں کی صحت کی حفاظت کیلئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں جبکہ برطانیہ میں مقیم 180 طلبا کو چین واپس لانے کے لئے شنگھائی سے خصوصی پرواز لندن روانہ ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے محکمہ شہری ہوا بازی (سی اے اے سی)کے نائب سربراہ لیو ارشوئے نے کہا کہ چین نے 9 خصوصی پروازوں کا اہتمام کیا جن میں سے 3اٹلی اور 6ایران کیلئے تھیں، 4سے 26مارچ تک چلنے والی ان پروازوں کے ذریعے 1ہزار466چینی شہریوں کو وطن واپس لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ صرف ایران سے خصوصی پرواز کے ذریعے 976چینی شہریوں کو واپس لایا گیا جن میں سے زیادہ تر چین کے طلبہ تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اٹلی سے اڑان بھرنے والی اسی طرح کی چوتھی پرواز 180چینی شہریوں کو مشرقی چین کے شہر وین ژو لائے گی۔لیوکے مطابق آج صبح ایک پرواز شنگھائی سے لندن کیلئے روانہ ہوگئی ہے جو کہ بیرون ملک مقیم 180چینی طلبہ کو واپس لائے گی۔ یہ برطانیہ میں چینی شہریوں کیلئے اس طرح کی پہلی پرواز ہے۔لیو کے مطابق جو چینی شہری بیرون ملک رہ گئے ہیں ان کیلئے اٹلی،امریکہ، فرانس اور برطانیہ سمیت 7ممالک میں چین کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو بدھ تک 116ٹن طبی اشیا فراہم کی گئی ہیں جبکہ باقی 300ٹن طبی اشیا 12ممالک کیلئے مختص کی گئی ہیں جو کہ 10 اپریل سے پہلے پہنچا دی جائیں گی۔محکمہ شہری ہوابازی نے کہاہے کہ درآمدی مریضوں کا خطرہ کم کرنے کیلئے ہم نے عالمی پروازوں کی تعداد ایک ہفتے میں 134سے کم رکھی ہیں جن میں بیرون ملک مقیم یا زیرتعلیم چینی شہریوں کو واپس لانے والی ضروری پروازیں شامل ہیں۔گذشتہ روز تک سی اے اے سی نے وبا کیخلاف جنگ میں مدد کرنے کیلئے 100طبی ماہرین و کارکنوں اور 2ہزار635 ٹن اشیا کی دنیا بھر کے 40ممالک کو ترسیل کیلئے 178پروازوں کا انتظام کیاہے۔