پاکستان سے پیچھے نہیں رہ سکتے ؟بھارتی وکلائ کا بھی عدالت عالیہ کے جج کا بائیکاٹ
لاہور(سعید چودھری )کسی بھی محاذ پر پاکستان سے پیچھے نہ رہنے کی بے تکی بھارتی سوچ کوکبھی کبھی قدرت بھی عملی جامہ پہنا دیتی ہے جس کی ایک دلچسپ مثال لاہور ہائی کورٹ بار کی طرف سے عدالت عالیہ کی ایک خاتون جج کی عدالت کے بائیکاٹ کے اگلے ہی روز کول کتہ بار کے وکلاء کا کول کتہ ہائی کورٹ کے ایک جج کی عدالت کا بائیکاٹ کرناہے ۔29جولائی کو لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر پیر مسعود چشتی اور عدالت عالیہ کی خاتون جج جسٹس ارم سجاد گل کے درمیان ایک کیس کی سماعت پر تنازع پیدا ہوگیا جس کے نتیجہ میں وکلاء نے ان کی عدالت کا بائیکاٹ اور ان کی کسی علاقائی بنچ میں تعیناتی کا مطالبہ کردیا ۔اس سے اگلے ہی روز 30جولائی کوکول کتہ ہائی کورٹ بارنے جسٹس گریش گپتا کی عدالت کا بائیکاٹ کردیا ،اس سلسلے میں کول کتہ ہائی کورٹ بار نے ایک قرار داد بھی منظور کی جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس گریش گپتا وکلاء سے بدتمیزی اور ان کی بے عزتی کرتے ہیں ۔جب تک جسٹس گریش گپتا معافی نہیں مانگیں گے ان کی عدالت کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔لاہور ہائی کورٹ کی خاتون جج اور بار کے صدر کے درمیان تنازع چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے دفتر اور بار میں آمد کے باعث حل ہوگیا ہے اور کسی فریق نے معافی نہیں مانگی جبکہ کول کتہ بار کے وکلاء کا احتجاج ابھی ختم نہیں ہوا اور جسٹس گریش گپتا سے معافی کا مطالبہ برقرار ہے ۔