دنیا کے دن گنے جا چکے ہیں ،چند ہی دنوں میں بڑی تباہی کیونکہ۔۔۔
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)قدیم زمانے کی مخلوق ڈائنوسار ایک انتہائی محدود وقت میں ہی صفحہ ہستی سے مٹ گئی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی یا کسی بڑے سیارے کے زمین سے ٹکرانے کے باعث وہ تباہ کن حالات پیدا ہوئے جن میں وہ دیوقامت مخلوق ختم ہو گئی۔سائنسدانوں کے پاس دستیاب شواہد اشارہ کرتے ہیں کہ قدیم زمانے کے یہ جانورپہلے سے موجود جانوروں کو تباہ کرتے ہوئے وجود میں آئے جس سے وہ قیامت خیز واقعہ رونما ہوا جس نے ان بڑے بڑے جانوروں کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق آج جنگ و جدل میں مصروف انسان کا رویہ بھی انہی جانوروں جیسا ہو چکا ہے جنہوں نے دیگر جانوروں کو تباہ کر دیا تھا اورہماری زمین اور دیگر زندہ اجسام، جانوروں وغیرہ پر اس انسانی روئیے کے اثرات بھی اس دور کے جانوروں کی تباہ کاریوں کے اثرات سے مشابہہ ہیں، جس سے خدشہ ہے کہ اس جیسی قیامت ایک بار پھر برپا ہونے جا رہی ہے جو ایک بار پھرہماری زمین سے زندگی کا خاتمہ کر دے گی۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ کی وینڈربلٹ یونیورسٹی کے ارضیاتی و ماحولیاتی سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر سائمن ڈیروک کا کہنا ہے کہ ”54کروڑ سال قبل اس قدیم زمانوں میں پہلے سے موجود جانوروں کو تباہ کرنے والے ابتدائی جانور ماحولیاتی منصوبہ بندی کے کردار کے حامل تھے اور زمین کے ماحول کو تبدیل کرنے پر قدرت رکھتے تھے جس طرح آج انسان معدنی ایندھن و بارود کے ذریعے ماحول کو تبدیل کرنے پر قادر ہو چکا ہے۔ان ماحولیاتی منصوبہ بندی کے کردار کے حامل جانوروں نے زمین کے ماحول کچھ اس انداز میں تبدیل کر دیا کہ جانوروں کی دیگر اقسام کی بقاءکو خطرات لاحق ہو گئے اور وہ انتہائی محدود وقت میں فناءہو گئیں۔ جس طرح ان زمانوں میں زمین پر تباہی آئی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئے رویوں کا ارتقاءہماری زمین کو کلی طور پر تبدیل کر سکتا ہے۔آج ہم انسان سب سے زیادہ طاقتور ہیں اور ماحول کو تبدیل کرنے پر زمین کی تاریخ میں سب سے زیادہ قدرت رکھتے ہیں۔لہٰذا ہمارے آج کے روئیے ظاہر کر رہے ہیں کہ اس طرح کی قیامت ایک بار پھر برپا ہونے جا رہی ہے جس سے آج کی زندگی بھی ڈائنو سارز کی طرح مٹ جائے گی۔“