اسرائیلی فوج کا جبر، فلسطینی شہری اپنا مکان مسمار کرنے پر مجبور

اسرائیلی فوج کا جبر، فلسطینی شہری اپنا مکان مسمار کرنے پر مجبور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مقبوضہ بیت المقدس(آن لائن)قابض صہیونی ریاست کے مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں پر جبر تشدد کے دیگر مظاہر میں مکانات مسماری کا ظلم بھی شامل ہے۔ مگر بعض اوقات اس ظالمانہ طرعمل میں بھی صہیونیوں کا تکبر اور گھمنڈ صاف دکھائی دیتا ہے۔ اس کی ایک تازہ مثال ایک فلسطینی شہری سے جبراً اس کا مکان اسی کے ہاتھوں سے مسمار کرانے سے لی جا سکتی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز مسجد اقصیٰ کے جنوبی قصبے سلوان میں ’’الثوری‘‘ کالونی میں رہائش پذیر ولید شویکی نے بتایا کہ صہیونی فوج کے جبر کے نتیجے میں اسے اپنا چالیس میٹر پرمحیط مکان خود مسمار کرنا پڑا ہے۔شویکی نے بتایا کہ صہیونی فوج نے اسے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ وہ یا تو اپنا مکان خود مسمار کرے یا مکان کی مسماری کیعوض 1 لاکھ شیکل کی رقم ادا کرے۔ستم رسیدہ فلسطینی شہری کا کہنا تھا کہ مکان مسماری کے بعد اس کے بیوی بچے کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔اس نے بتایا کہ میں نے دو سال قبل الثوری کالونی میں 40 میٹر پراپنا مکان تعمیر کیا۔ مگر میرے مکان کے تعمیر ہونے کے بعد صہیونی بلدیہ نے کہا ہے کہ چونکہ مکان کی تعمیر حکومت کی اجازت کے بغیرکی گئی ہے۔ اس لیے اسے مسمار کیا جائے گا۔ ولید شویکی نے کہا کہ صہیونی فوجیوں نے متعدد مرتبہ مجھے مکان مسمار کرنے کا نوٹس بھیجا، ا?خری نوٹس میں کہا گیا میں یا تو اپنا مکان خود مسمار کروں یا مسماریآپریشن کے عوض 1 لاکھ شیکل ادا کرے۔ میں نے یہ فیصلہ کیا کہ اسرائیلی قومی خزانے میں ایک لاکھ شیکل کی رقم جمع کرانے سے بہتر ہے کہ میں خود ہی اپنا مکان مسمار کردوں۔

مزید :

عالمی منظر -