جرمنی، ترک صدر کی حمایت میں ریلی، ایردوآن کو خطاب کی اجازت نہ ملی

جرمنی، ترک صدر کی حمایت میں ریلی، ایردوآن کو خطاب کی اجازت نہ ملی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (این این آئی)جرمنی میں رہنے والی ترک کمیونٹی کے ہزاروں افراد نے کولون شہر میں ترک صدر کی حمایت میں ایک ریلی کا اہتمام کیا۔ ترک صدر نے اس ریلی سے خطاب بھی کرنا تھا لیکن انہیں اس بات کی اجازت نہیں دی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمنی کے شہر کولون میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی حمایت میں نکالی جانے والی کی اس ریلی میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ ریلی کے شرکا نے ترک صدر کے حق میں نعرے لگائے جبکہ انہوں نے جمہوریت کے حق اور بغاوت کی مخالفت میں پلے کارڈز بھی اٹھائے رکھے۔ترکی میں کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے وزیر عاکف جگاتے نے بھی خصوصی طور پر اس ریلی میں شرکت کی۔ ان کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ہم آج اس وجہ سے یہاں ہیں کیوں کہ جرمنی میں رہنے والے ہمارے ہم وطن جمہوریت کی حمایت کرتے ہیں اور فوجی بغاوت کے مخالف ہیں۔منعقدہ اس ریلی سے ترک صدر ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرنا چاہتے تھے لیکن ان کے خطاب سے کچھ دیر ہی پہلے جرمنی کی ایک اعلیٰ عدالت نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔ اس بارے میں ترکی کے وزیر برائے یورپی امور عمر چیلیک نے کہا کہ کولون ریلی میں صدر رجب طیب ایردوآن کو ویڈیو کے ذریعے خطاب کرنے کی اجازت نہ دینا جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے پنے ایک ٹوئٹ میں جرمنی کی آئینی عدالت کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایردوآن کو تقریر کی اجازت نہ دینا آزادی اظہار پر ایک قدغن کے مترادف ہے۔اس موقع پر سکیورٹی کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے تین ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ جرمن حکام کو خدشہ تھا کہ اس ریلی میں کوئی پرتشدد واقعہ پیش آ سکتا ہے۔ ماضی میں جرمن سر زمین پر قوم پرست ترکوں اور علیحدگی پسند کردوں کے حامیوں کے مابین لڑائی جھگڑے ہوتے رہے ہیں۔

مزید :

عالمی منظر -