اطالوی بحریہ نے سمندر میں بھٹکتے مزید چھ ہزار مہاجر بچا لیے،دولاشیں بھی برآمد
روم(این این آئی)اطالوی بحریہ نے گزشتہ تین دنوں میں بحیرہ روم میں یورپ کی طرف غیر قانونی سفر کے دوران سمندر میں بھٹکتے مزید چھ ہزار مہاجرین کو بچا لیا۔ اس دوران امدادی عملے کو سمندر میں تیرتی دو مہاجرین کی لاشیں بھی ملیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اٹلی کی بحری فوج کے جہازوں نے مختلف امدادی تنظیموں کے ساتھ مل کربحیرہ روم کے پانیوں سے مختلف کشتیوں میں سوار مجموعی طور پر ایسے مزید چھ ہزار مہاجرین اور تارکین وطن کو بچا لیا، جو یورپ پہنچنے کے ارادے سے اس سفر پر نکلے تھے۔اطالوی بحریہ نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ اس کے بحری جہاز لیبیا کے ساحلوں سے دور بحیرہ روم میں گشت کر رہے تھے کہ انہیں مختلف اوقات میں مسافروں سے کھچا کھچ بھری ہوئی ربڑ کی بنی چار ایسی کشتیاں ملیں، جو عام طور پر ماہی گیری کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ان کشتیوں پر تارکین وطن کے ہجوم کی صورت میں اتنا بوجھ تھا اور وہ اتنی غیر محفوط تھیں کہ کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ ’ویگا‘ نامی ایک بحری جہاز کی طرف سے کیے گئے آپریشن کے دوران پانچ افراد کو سمندر سے نکال لیا گیا۔ان میں سے دو کی موت واقع ہو چکی تھی جبکہ باقی تین کی زندگیاں طبی کارکنوں نے اپنی پوری کوششیں کرتے ہوئے بچا لیں۔یورپ پہنچنے کی کوشش میں اس سال کے صرف پہلے سات ماہ کے دوران تین ہزار مہاجرین سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوئے،اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس سال 28 جولائی تک سمندری راستوں سے 89,217 تارکین وطن اٹلی پہنچ چکے تھے، جن میں اکثریت زیریں صحارا کے افریقی ممالک کے باشندوں کی تھی۔