پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہت بہتر نہیں ہیں، ہمایوں اختر خان

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہت بہتر نہیں ہیں، ہمایوں اختر خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( جنرل رپورٹر)تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمزکے زیر اہتمام لاہور میں ایک گول میز مبا حثے کا اہتمام کیا گیا اس مباعثے میں یونائیڈ سٹیٹ انسٹی ٹیو ٹ فار پیس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر معید یوسف نے کلیدی خطاب کیا ۔اس موقع پر اپنے ابتدائی کلمات میں چیئرمین آئی پی آر ہمایوں اختر خان نے کہاپاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایک تنگ نہج پر کھڑے ہیں اگرچہ پچھلے پندرہ سالوں سے پاکستان میں امریکہ علاقائی سلامتی ، انسداد دہشت گردی کی روک تھام کے لیے کام کر رہے ہیں ۔ اس قد ر اہم تعاون کے باوجود دنوں ممالک کے تعلقات میں نشیب و فراز آتا رہا ہے اور اب یہ تعلقات ایک نازک کنارے پر کھڑے ہیں۔ ہمایوں اختر خان نے مزید کہا کہ نائن ۔الیون کے بعد سے پاکستان ایک انتہائی نازک مرحلے سے گزررہا ہے پاکستان آج تک دہشت گردی کا شکار ہے اس کے باوجود آج ہمارے امریکہ سے تعلقات اس نچلی سطح تک پہنچ چکے ہیں جس کی با زگشت امریکی کانگرس میں سنی جا سکتی ہے پاکستان کیلئے مراعات کے علاوہ ایف سولہ کا مسئلہ بھی ہمارے سامنے ہے لہذا دونوں ممالک کو چاہیے کہ تعلقات کو مزید خراب ہونے سے بچائیں تاکہ کہیں یہ نہ ہو کہ دونوں ممالک میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے یہ باہمی تعلقات مضبو ط نہ ہو سکیں۔اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم مسئلہ عبوری طرز عمل کا ہے اگرچہ دونوں ممالک کی طرف سے مستقل کوششوں کی وجہ سے دفاعی شراکت کے مواقع بھی پیدا ہوئے جن میں اہم ترین معاملات جن کی وجہ سے دونوں ممالک سے تعلقات چلتے آرہے ہیں ان میں افغانستان، دہشت گردی اور ایٹمی ہتھیار وغیرہ بھی شامل ہیں ۔پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان معاملات پر بات چیت نہیں کرتے جو کہ ایک متواتر تناؤ کی وجہ ہے جبکہ بیک وقت ایک دوسرے سے مستقل تعاون بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ڈاکٹر معید نے مزید کہا کہ اب جبکہ امریکہ کی خارجہ پالیسی میں افغانستان سر فہرست نہیں ہے لیکن اس کے باوجود امریکہ پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کیخلاف’ ڈو مور ‘کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے جبکہ پاکستان یہ یقین رکھتا ہے کہ اگر حقانی نیٹ ورک کیخلاف قوت کا استعمال کیا گیا تو پاکستان کے اندر اس کا شدید رد عمل دیکھنے میں آئے گا ۔ڈاکٹر معید نے خبردار کیا کہ افغانستان میں پائیدار امن اور اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک پاکستان اور دوسرے ہمسایہ ممالک اس میں شریک نہیں کیے جاتے لیکن پاکستان اور امریکہ کے درمیان بد اعتماد ی فضا نے اس مسئلے کو مزید گہرا کر دیا ہے لہذا دونوں ممالک کو ان تعلقات کو مضبوط کرنا ہو گا ۔

مزید :

علاقائی -