لاہور ہائیکورٹ نے 3بچے تایا سے لے کروالدہ کے حوالے کر دیئے
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے 3بچے تایا سے لے کروالدہ کے حوالے کر دیئے، جسٹس انوار الحق نے رسولاں بی بی کی درخواست پر سماعت شروع کی تو درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس کے شوہر کی وفات کے بعد بچوں کے تایا نے جائیداد ہتھیانے کی خاطر 10سالہ علی، 12سالہ سانول اور 14سالہ ثناء کو حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے اور انہیں ماں سے ملنے بھی نہیں دیا جا رہا ، عدالتی حکم پر پولیس نے بچوں کو عدالت میں پیش کیا ، بچوں نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا کہ وہ اپنے تایا کے ساتھ نہیں بلکہ ماں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، عدالت نے دلائل سننے کے بعد بچوں کو والدہ کے ساتھ جانے کا حکم دے دیا ہے ۔دریں اثناء فاضل جج نے 14دن کے بچے کی تحویل کے لئے دائر ایک دوسری درخواست پر بچے کوباپ سے لے کر ماں کے حوالے کردیا۔درخواست گزارشیرا کوٹ کی رہائشی عاصمہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس کے خاوند ظفر نے سسرالیوں کے ہمراہ مل کے اسے مارپیٹ کرگھر سے نکال دیا اور چودہ روز کا بچہ شاہان بھی اس سے چھین لیا ۔خاتون نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کے بیٹے کو بازیاب کرا کے اس کے حوالے کیا جائے۔.عدالتی حکم پر تھانہ شیرا کوٹ پولیس نے بچے کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا تو عدالت نے بچہ ماں کے حوالے کر دیا.عدالتی فیصلے کے بعد ماں اپنے بچے کو لے کر خوشی سے پیار کرتی رہی۔.
3بچے