وفاقی حکومت وکالت نہیں کر سکتی تو کشمیر کی پیٹھ میں چھرا بھی نہ گھونپے ، سراج الحق

وفاقی حکومت وکالت نہیں کر سکتی تو کشمیر کی پیٹھ میں چھرا بھی نہ گھونپے ، سراج ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور ( اے این این)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور حکومتی وزراء اگر کشمیر یوں کی وکالت نہیں کرسکتے تو انہیں بھارتی بولی بول کر ان کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپنا چاہئے ۔وزیر اطلاعات کا اسلام اور کشمیر پر بیان ان کے اندر چھپی ہوئی نفرت کا اظہارہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی قائمہ کمیٹی برائے میڈیا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں صدر کمیٹی ڈاکٹر فریدا حمد پراچہ اور سیکریٹری قائمہ کمیٹی امیر العظیم سمیت کراچی سے خیبر تک کے قائمہ کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزراء کو رائے عامہ کی راہنمائی کرتے ہوئے اپنے منصب کا خیال رکھنا چاہئے اور جوش خطابت میں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہئے جواسلام اور ملک کی نظریاتی حدود سے متصادم ہو۔وزیر اطلاعات نے کشمیر کے متعلق منعقدہ سیمینار میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے وہ پاکستان کے نہیں،کسی بھارتی وزیر کا بیان معلوم ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کو بانی پاکستان قائداعظم ؒ نے پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کا نعرہ خود آل انڈیا مسلم لیگ کا مقبول ترین نعرہ تھا جس نے تحریک پاکستان کو ایک نظریاتی تحریک میں بدل دیا ۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانی دینے اور اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کرنے والوں کو اگر معلوم ہوتا کہ اس ملک پر ایسے لوگ حکومت کریں گے تو وہ کبھی اپنے جان و مال کی قربانی پیش نہ کرتے ۔انہوں نے کہا کہ انگریز کے غلاموں اور سیکولر اور لبرل ازم کا پر چار کرنے والے ملک کی نظریاتی سرحدوں کو تباہ کرنے پر تلے بیٹھے ہیں لیکن انہیں ذہن میں رکھنا چاہئے کہ ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے دفاع اور قومی سلامتی کیلئے ملک کے نظریاتی تحفظ کی ضرورت ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کرنے والے مودی کا ہمارے حکمران والہانہ استقبال کرتے ہیں ،مودی بابری مسجد کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کا مجرم ہے جس نے بنگلا دیش میں کھڑے ہوکرپاکستان کو توڑنے کا اعتراف کیالیکن حکمران آج بھی اس کے ساتھ دوستی کی باتیں کررہے ہیں ۔پاکستان کو دو لخت کرنے کی سلطانی گواہی کے باوجود ہمارے حکمرانوں نے بین الاقوامی اداروں میں اس کے خلاف آواز بلند نہیں کی ۔جس طرح بھارت نے کشمیریوں پر زندگی تنگ کررکھی ہے اسی طرح یہاں کے ظالم حکمرانوں نے عوام کا جینا حرام کیا ہوا ہے ۔مفاد پرست سیاستدانوں ،ظالم جاگیرداروں اور وڈیروں نے عام آدمی سے خوشیاں چھین لی ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے میڈیا کمیٹی کے ممبران کو ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع اور سیکولر ازم و لبرل ازم کے موثر توڑ کیلئے اپنی حکمت عملی کو مربوط کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خود امریکہ اور مغربی اداروں کے سروے کے مطابق پاکستان کے 90فیصد سے زائد عوام ملک میں شریعت کے عادلانہ نظام کا نفاذ چاہتے ہیں ۔لبرل ٹولے کے جھوٹے پروپیگنڈے سے مرعوب ہونے کی بجائے ہماری تمام تر سرگرمیوں کا مرکز و محور ملک میں قرآن و سنت کی بالا دستی ہونا چاہئے اور آئین پاکستان کو اس کی روح کے مطابق نافذ کروانے کی جدوجہد تیز تر کرنی چاہئے ۔ سینیٹرسراج الحق نے آزادی کشمیر مارچ میں شریک ہونے والے پنجاب بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جس جوش و جذبے اور ولولے کے ساتھ پنجاب خصوصا لاہور کے عوام نے ہزاروں کی تعداد میں آزادی کشمیر مارچ میں شرکت کی ہے اس سے کشمیری عوام کو محبت اور اخوت کا پیغام ملا ہے ۔پنجاب کے عوام نے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کشمیر کی جدوجہد میں وہ تنہا نہیں ہیں۔

مزید :

صفحہ اول -