پیپلز پارٹی احتجاج کی بجائے ٹی اوآر پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا حصہ بنے گی ، گیلانی
لاہور ( نمائندہ خصوصی )سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سنئیر رکن سید یو سف رضا گیلانی نے اعلان کیا ہے کہ پیپلزپارٹی احتجاج کا حصہ بننے کی بجائے ٹی او آرز پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا حصہ بنے گی پانامہ لیکس کے ایشو پر پارلیمنٹ میں اِن ہاؤس تبدیلی کی کوئی صورتحال نہیں ہے اگر ایسی صورت حال ہوئی تو پھر فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کر ے گی پیپلزپارٹی سے بڑھ کر کسی نے احتجاجی اپوزیشن نہیں کی نہ ہی کوئی کرسکتا ہے۔ان خیالاات کا اظہار انہوں نے پیپلزپارٹی کی جنوبی پنجاب کی آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما لطیف کھوسہ ، مخدوم سید احمد محمود ، شوکت بسرا ، حبیب اللہ شاکر ، نوازش علی پیرزادہ ، محمود حیات ٹوچی خان سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ سابق وزیر اعظم سید یو سف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلی ہے ہم نے کبھی بھی سولو فلائٹ نہیں کی اورہم سے بڑھ کر کسی سیاسی جماعت نے احتجاجی اپوزیشن بھی نہیں کی ، 6اگست کو ٹی اوآرز کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہے ، احتجاج کی بجائے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت ہمارے لیے زیادہ اہم ہے اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاج کا حصہ بننے کی بجائے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا حصہ بنیں ، لیکن اگر حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر نظرثانی نہ کی تو پھر صورتحال مختلف ہو سکتی ہے، پیپلز پارٹی نے کبھی اپنے مفادات کی سیاست نہیں کی بلکہ ہم نے ہمیشہ عوامی مفادات کی سیاست کی ہے ، پارٹی کی از سرنو تنظیم سازی کر رہے ہیں جس کیلئے بلا ول بھٹو زرداری پنجاب کے ہر ضلع میں جائیں گے ، پانامہ لیکس کے معاملے پر پارلیمنٹ میں اِن ہاؤس تبدیلی کی کوئی صورتحال نہیں ہے لیکن اگر ہوئی تو اس حوالے سے حتمی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ہی کر ے گی،ن لیگ نے عوام سے دہشتگردی، مہنگائی اور لو ڈ شیڈنگ کے خاتمے کے تمام وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے ن لیگ سے نہ تو عوام خوش ہے اور نہ ہی پیپلزپارٹی خوش ہے ۔ پیپلزپارٹی کی جنوبی پنجاب کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ اس وقت پیپلزپارٹی کانظریاتی کارکن ناراض اور مایوس ہے ، ہمیں ان ناراض کارکنوں کو ہر صورت منانا ہو گا،نظریاتی کا رکنوں کو فعال بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ان کو ذمہ داریاں دی جائیں ، ہمیں ایک دوسرے پر الزا م لگانے کی بجائے ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے،مخلص کارکن پارٹی کا اثاثہ ہیں ، جنہیں خاص مقام دیا جانا چاہیے ، پیپلزپارٹی شہداء کی جماعت ہے جس میں قیادت سے لے کر کارکنوں تک سینکڑوں شہداء کا خون شامل ہے ، ہم تمام شہداء کے خون سے عہد کر تے ہیں کہ اپنے وطن کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے گریز نہیں کریں گے ۔سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ ٹی او آرز کو حتمی شکل دے کر جلد از جلد اس کو ایکٹ کی شکل دی جائے ، 3مہینے میں وزیر اعظم کا احتساب مکمل کیا جائے اس کے بعد باقی تمام کا بھی کہ جن کا پانامہ لیکس میں نام آیا ہے ، پیپلز پارٹی ٹی او آرز کے معاملے پر کسی قسم کی لچک دکھانے کو تیا رنہیں ہے ، حکومت لو لی پاپ دینا چاہتی ہے ، لیکن ہم حکومت کو یہ کھیل مزید نہیں کھیلنے دیں گے، کل 3اگست کو وزیر اعظم میاں نواز شریف ، وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت ہے جس میں بھرپور پیروی کریں گے ۔ اجلاس کے اختتام پر4قرار دادیں پیش کی گئیں جنہیں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ، قراردادوں میں کہا گیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی مطالبہ کر تی ہے کہ سابقہ حکومتوں میں جس طرح پیپلزپارٹی نے نیشنل فنانس ایوارڈ کی تقسیم کو چاروں صوبوں میں یقینی بنایا ،موجودہ حکومت بھی اس نیشنل فنانس ایوارڈ کی طرز پر صوبائی فنانشل ایوارڈ کا اعلان کرے ۔ غیر سیاسی شعبدہ بازوں کی طرف سے پیپلزپارٹی کے رفتہ رفتہ ختم ہونے کا پراپیگنڈہ کسی صورت بھی حقیت پر مبنی نہیں ہے، پیپلزپارٹی آج بھی چاروں صوبوں اوروفاق کی علامت ہے۔ آج کایہ اجلاس صوبے بھر اور بالخصوص لاہور میں بچوں کی بڑی تعداد میں اغواء کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب حکومت کی گڈ گورننس اور امن وامان کے تمام حکومتی دعوے بے نقاب ہو چکے ہیں ۔
گیلانی