بچوں سے مشقت و مزدوری کرانا قومی و ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے ، ایاز صادق
اسلا م آباد(سٹاف رپورٹر)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ بچوں سے مشقت و مزدوری کرانا نہ صر ف بچوں کے حقوق کے خلاف ہے بلکہ قومی تعمیر و تر قی اور خوشحالی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے ۔انہوں نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ مشقت و مزدوری کرنے والے بچے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رہتے ہیں جس سے نہ صر ف وہ بلکہ ان کا خاندان اور مجموعی طور پر پورا معاشرہ بھی غربت اور افلاس کا شکار ہو جاتا ہے ۔انہوں نے ان خیالا ت کا اظہار آج بچوں کی مشقت اور مزدوری کے خلاف منائے جانے والے عالمی دن کے موقع پر وفاقی محتسب کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی محتسب سلمان فاروقی نے بھی خطاب کیا ۔دنیا میں بچوں کی مشقت ومزدوری کی شدت کو اجاگر کرتے ہوئے سر دار ایاز صادق نے کہا کہ اس وقت اندازا دو سو پندرہ ملین بچوں سے مزدوری لی جا رہی ہے جن میں آدھے سے زیادہ بچے نامساعد ماحول میں کام کرنے اور جبری مشقت کا شکار ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں قائم پائیدار تر قی کے اہداف کے حوالے سے قائم سیکرٹریٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ عالمی تر قی کے ایجنڈے پر کاربند ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک تمام وفاقی اکائیوں پر مشتمل ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جس کا مقصد ملکی تر قی کو درپیش چیلنجز کے خاتمے کے لیے ایک مشتر کہ لا ئحہ عمل تیار کرنا ہے۔سپیکر سر دار ایاز صادق نے ملک بھرمیں بچوں کی مشقت و مزدوری کی لعنت کے خاتمے کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنے میں وفاقی محتسب کی کاوشوں کو سر اہا ۔انہوں نے کہا کہ بچوں سے متعلق انفرادی شکایات کو دور کرنے میں وفاقی محتسب کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے وفاقی محتسب کی طر ف سے اہم عوامی اہمیت کے حامل معاملات کو نمٹانے میں کردار ادا کرنے پر سراہا جن کے ذریعے ہزاروں لوگوں کی شنوائی ہوئی۔ انہوں نے نیشنل کمشنر فار چلڈرن کے ذریعے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائی جانے والی پالیسیوں میں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔سپیکر نے بچوں کو مشقت اور مزدوری سے آزاد کرانے کے لیے پارلیمنٹ ، سول سوسائٹی اور میڈیا کی طر ف سے مشترکہ کوششو ں اور لا ئحہ عمل اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بہت جلد سماجی ترقی کے مسائل بشمول آبادی میں اضافہ اور بچوں کی مشقت سے متعلق بحث کروائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آ بادی میں اضافہ اور بچوں کی مشقت کا ایک دوسر ے کے ساتھ گہرا تعلق ہے کیونکہ وسائل کی کمی کے باعث دونوں عناصر باہمی اضافے کا باعث بنتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسے موقع پر ان بچوں کے بارے میں سوچنا ہوگا جو جبری مشقت کا شکار ہیں اور اس کی وجہ سے سخت مصائب کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہم ان بچوں کے مستقبل کے ذمہ دار ہیں ، ایک ایسا مستقبل جو تشدد، ڈر اور استحصال سے پاک ہو ، جس میں ان کے لئے تعلیم حاصل کرنے کے ذرائع موجود ہوں اور جہاں وہ معاشرے کے ایک کارآمد شہری بن سکیں۔