کوھاٹ شہر کے اکلوتے ہائیر سیکنڈری سکول میں مقامی طلباء کے داخلے بند
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) کوھاٹ شہر کے اکلوتے ہائیر سیکنڈری سکول میں مقامی طلباء کے داخلے بند‘ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 1 سے میٹرک پاس کرنے والے طلباء داخلوں کے لیے سرگردان‘ لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے ماہر مضامین داخلوں میں رکاوٹ بن گئے تفصیلات کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال سے پرنسپل سے محروم گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نمبر 1 جہاں پر انٹر کلاس کے طلباء کو پڑھانے کے لیے 9 ماہر مضامین موجود ہیں جو ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہ کی مد میں وصول کر رہے ہیں مگر سکول میں بچوں کے داخلوں کے لیے تیار نہیں سکول ہذا سے میٹرک کا امتحان پاس کرنے والے طلباء جن کا پہلا حق ہے کہ انہیں اپنے ہی سکول میں داخلہ دیا جائے انہیں داخلوں سے محروم کر کے میرٹ کے نام پر دیگر بچوں کو داخلہ دیا جا رہا ہے سینکڑوں کی تعداد میں داخلہ فارم فروخت کرنے والوں نے فرسٹ ائیر میں صرف چند درجن طلباء کو داخلے دے کر جان چھڑانے کی کوشش کی ہے دوسری جانب سکول میں پرنسپل کی پوسٹ خالی ہونے کی وجہ سے جہاں سکول میں ڈسپلن کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے وہیں میٹرک کے نتائج نے سکول کے اساتذہ کی قابلیت اور اہلیت کا بھی پول کھول دیا ہے مقامی طلباء کے والدین نے ایم پی اے ضیاء اللہ بنگش اور ضلع ناظم مولانا نیاز محمد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکول میں ہونے والے داخلوں کی انکوائری کرتے ہوئے فوری طور پر مقامی طلباء کے داخلوں کا حکم جاری کریں اور طلباء کے داخلوں میں رکاوٹ اور بچوں کو پڑھانے سے کترانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ایسی اساتذہ کی تعیناتی کی جائے جن کے دلوں میں غریب والدین کے بچوں کو تعلیم دینے کا جذبہ موجود ہو واضح رہے حالیہ بورڈ رزلٹ کے مطابق مذکورہ سکول کے 163 طلباء نے میٹرک کے امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔