کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین ابصار عالم نے کہا ہے کہ تمام چینلز کوڈ آف کنڈیکٹ پر عمل کرنا ہوگا۔سب کو ایک گلدستے میں رہ کر کام کرنا ہوگا چاہے نیوز چینل ہوں یا انٹرٹینمنٹ کے چینل ہوں چھوٹے اور بڑے ہمارے لئے سب چینل برابر ہیں۔اگر میڈیا پر کوئی قدغن لگانے کی کوشش کی گئی تو اس سے میڈیا کو بھی نقصان پہنچے گا اور پاکستان کی سلامتی کو کو بھی نقصان پہنچے گا۔غیر قانونی طور پر دکھائے جانے والے بھارتی چینل کے خلاف کارروائی کریں گے اس حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ ملک اور ادارے تب ترقی کرتے ہیں جب قانون کی پاسداری ہو، پیمرا کوشش کر رہا ہے تمام نجی ٹی وی چینلز اورکیبل آپریٹرز کو ضابطہ اخلاق کا پابند بنایا جائے۔وہ پیر کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ تمام چینلز کوڈ آف کنڈیکٹ پر عمل کرنا ہوگا۔سب کو ایکگلستے میں رہ کر کام کرنا ہوگا چاہے نیوز چینل ہوں یا انٹرٹینمنٹ کے چینل ہوں چھوٹے اور بڑے ہمارے لئے سب چینل برابر ہیں۔میں نے کراچی میں مختلف چینلز سے میٹنگ کی ہے اور ان کے مسائل سنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تمام ٹی وی چینلز نے رابطہ کیا تھا، جس کے لئے میں آیا ہوں ۔جو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرے گا اس چینل کے خلاف کارروائی کریں گے۔میں ان چینل سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی آیا ہوں ۔میڈیا کی آزدای کے معاملے پر کمپرو مائز نہیں کریں گے ۔کسی کی پگڑی نہ اچھالی جائے جمہوریت کو ڈیل کرنے اورآئین کے خلاف باتیں نہ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ لوگ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بھی جا سکتے ہیں ۔ہمارا مقصد یہ ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کی جائے ۔ہم اپنی پوری پوری ذمہ داری ادا کر رہے ہیں ۔جو چینلز کو آگے پیچھے کر رہے ہیں ان کے حوالے معلوم کر رہے ہیں۔اگر میڈیا پر کوئی قدغن لگانے کی کوشش کی گئی تو اس سے میڈیا کو بھی نقصان پہنچے گا اور پاکستان کی سلامتی کو کو بھی نقصان پہنچے گا۔ کوئی بھی غلط خبر نہ چلائی جائے جس سے میڈیا کی ساکھ خراب ہو تی ہے ۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر دکھائے جانے والے بھارتی چینل کے خلاف کارروائی کریں گے اس حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی ہے جس کے لئے صوبائی حکمتوں اور پی ٹی اے کو ساتھ لیکر چلیں گے۔مجھے افسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی چینلز پر بھارتی انٹر ٹینمنٹ کے پروگرام دیکھائے جاتے ہیں ان کو بند ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جو چینل اپنے کارکنان کی تنخواہیں نہیں دے رہے ہیں اس کے لئے قانون سازی کر رہے ہیں ۔ میڈیا کے ملازمین کو تحفظ حاصل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام چینل ہمارے لئے برابر ہیں۔ کئی چینل کو جرمانے بھی کئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کے معاملے میں کسی کو انٹر فئیر نہیں کرنا چاہیے اگر کوئی نٹر فئیر کرے گا تو اس کو ہم دیکھیں گے۔بول کے ملازمین کی سیلری کے لئے خط لکھا ہے تاکہ ملازمین کو سیلری مل جائے اور ان کے مسائل حل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے صحافت چھوڑ دی ہے ۔ یہ کہنا غلط ہے کہ میں کسی مخصوص چینل کو ترجیح دے رہاہوں میں نے اللہ کو جواب دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیمرا والے عید والے دن بھی چھٹی نہیں کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جب کیبل آپریٹر ز کو مسائل کا سامنا تھا تو ان کے تحفظ کے لئے پولیس بھی بھجوائی تھی۔ جس چینل کو پنجاب میں پریشانی ہے اس کا ڈیٹا بھی طلب کر لیا ہے اور کیبل آپریٹرز کے مسائل بھی سنیں گے۔ انہوں نے ہم نے فوج کے خلاف بات کرنے والے چینلز کو بھی نوٹس جاری کیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینل کا فرض ہے کہ وہ اپنے ملازمیں کی تربیت کرے ہم بھی میڈیا ملازمین کی تریبت کے لئے پروگرام تریتب دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا ایک خود مختار ادارہ ہے اور ہم چاہتے ہیں پیمرا قوانین کی متعلقہ ادارے پابندی کریں۔ انہوں کہا کہ میرے کراچی آنے کا مقصد چینلز مالکان اور کیبل آپریٹرز سے ملنا اور ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ بعد ازاں انہوں نے مختلف نجی ٹی وی چینلز کے مالکان اور انتظامیہ کے علاوہ ہوم ویژن کیبل کے سی ای او عمران عابدی اور ورلڈ کال کیبل کی انتظامیہ سے ملاقاتیں کیں اور ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کی۔