صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی عوام کا بنیادی حق ہے :ضلع ناظم بخشالی
بخشالی (نمائندہ پاکستان) صوبائی حکومت ایم ٹی آئی ایکٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کریں مفت صحت سہولیات عوام کا بنیادی حق ہے۔ ان خیلا ت کا اظہار ضلعی نائب ناظم اعلٰی مردان اسد کشمیر ی نے یو سی کٹہ خٹ میں پارٹی کا رکنان کی اجتماع سے خطا ب کرتے ہوئے کہا ۔ اس موقع پر ذولفقار علی بھٹو،حاجی عثمان الدین،حاجی سلیم ،اسرار ،ابرار استاذ،استمراج بھی موجود تھے اسد کشمیری نے کہا کہ صوبائی حکومت ایم ٹی آئی ایکٹ پر نظر ثانی کریں کیونکہ اس صو بے کے عوام پہلے سے غربت ، مہنگائی، بے روزگاری ، دہشتگردی ، اور قدرتی آفات نے پہلے جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے ۔ اوپر سے علاج معالجے کی بھاری بھر کم فیس ان کی کمر توڑڈالی گی ۔انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں سر کاری ہسپتالوں کا ہمیشہ سے ایک ذبردست کردار رہا ہے ۔ اور روزانہ لاکھوں کے حساب سے غریب اور نادار لوگ سر کا ری ہسپتالوں کی مفت علاج سے مستفید ہوتے ہیں ۔آج سرکاری ہسپتالوں کے بھاری بھر کم فیس مقر ر کئے گئے کل کو سرکاری سکولوں میں بھاری فیس مقرر کی جائیں گی ۔اور آگے نہ جانے ان غریب عوام پر کتنے اور ٹیکس اور فیس لاگو ہوں گے ۔ لہذا صوبائی حکومت مفت اور سستی علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرکے تبدیلی کا وعدہ پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ مردان ڈسٹرکٹ کونسل کا بجٹ نامنظور کرکے صوبائی حکومت نے مردان کے عوام کا کھلا مزاق اڑا یاہے ۔ جس کے نتیجے میں ہم نے پشاور ہائی کورٹ اور سپر یم کورٹ کے معزز عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹایا اور معزز عدالت نے اپنے میرٹ کا معیار برقرار رکھتے ہوئے مردان ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے حق میں فیصلہ دیا ۔ لیکن مقام خیرانگی ہے کہ میرٹ اور اصولوں کے دعویدار صوبائی حکومت نے معزز عدالت عالیہ کے فیصلے کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے مسلسل اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی اورشق 84 کو بیج میں لا کر ضلعی ناظم اور نائب ناظم کے خلاف بجٹ نامنظوری کے حوالے سے عدم اعتماد کی تیاری کرگئی۔ لیکن پشاور ہائی کور ٹ کے ریما کس کے بعد پی ٹی آئی حکومت کا یہ حربہ بھی کا ر گر ثابت نہ ہو سکا۔ مردان ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نے نظر ثانی شدہ دوسری بجٹ منظور کروالی ۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں پی پی پی کے تمام ڈسٹرکٹ ممبران کا تحہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے بجٹ سیشن میں 100فی صد شر کت کرکے اپنی وفاداری کا بھر پور ثبو ت دیا ۔