دو بچوں کی ما ں کی تیزاب پلانے سے ہلاکت ،تحریک التواء اسمبلی میں جمع
لاہور(سٹی رپورٹر) تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک توجہ دلاؤ نوٹس پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق سسرالیوں نے گھریلو جھگڑے پر تشدد کے بعد دو بچوں کی ماں کو مبینہ طو پر تیزاب پلا کر مار ڈالا، مرنے سے قبل خاتون نے ویڈیو ریکارڈنگ میں سسر، ساس اور دیوروں پر زبردستی تیزاب پلانے کا الزام لگا دیا، ملزمان فرار، گرفتاری کے لئے چھاپے، پولیس نے چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ٹی ایچ کیو ہسپتال میں ساری رات نعش پڑی رہی اگلے روز کہروڑ پکا ہسپتال میں پوسٹ مارٹم ہو سکا، ورثا کا احتجاج۔ تفصیل کے مطابق نواحی چک نمبر 339ڈبلیو بی میں سسرالیوں نے گھریلو جھگڑے کے بعد مبینہ طور پر دو بچوں کی ماں آسیہ بی بی عرف ثناء بی بی کو زبردستی تیزاب پلا دیا جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی فوری طور پر ایک پرائیویٹ ہسپتال لایا گیا جہاں تشویشناک حالت کے پیش نظر ڈاکٹروں نے اسے بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال لیجانے کا مشورہ دیا خاتون کو بہاول پور لیجایا جا رہا تھا کہ راستے میں اس نے دم توڑ دیا تاہم مرنے سے قبل خاتون نے اپنے ماموں کو ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں کہا کہ اس کے سسر ریاض منج، ساس نذیراں بی بی اور دیوروں وقاص اور جاوید نے تشدد کے بعد زبردستی تیزاب پلا دیا ہے ادھر جب متوفیہ کی نعش ٹی ایچ کیو ہسپتال دنیا پور لایا گیا تو لیڈی ڈاکٹر دستیاب نہ ہونے سے اس کی نعش پوری رات ہسپتال پڑی رہی تاہم اگلے روز کہروڑ پکا ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد اس کی نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی، متوفیہ کے لواحقین نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کی انتظامیہ کے عدم تعاون پر احتجاج بھی کیا، ذرائع کے مطابق متوفیہ کا شوہر شکیل لاہور میں مزدوری کرتا ہے گھر آنے پر اکثر اسے تشدد کا نشانہ بناتا رہتا تھا۔ ادھر تھانہ سٹی دنیا پور نے متوفیہ کے ماموں طلعت منیر کی رپورٹ پر ملزمان ریاض، نذیراں بی بی، وقاص اور جاوید کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا۔
