ینگ ڈاکٹروں کا لانگ مارچ ، ایوان وزیر اعلٰی پر قبضہ کی کوشش ، ایک مریضہ جاں بحق جی او آر میدان جنگ بن گیا
لاہور(جنرل رپورٹر) صوبائی دارالحکومت کے ہسپتالوں کو ینگ ڈاکٹرز نے سیاسی اکھاڑوں میں تبدیل کر دیا ۔ گزشتہ روز ڈاکٹروں نے ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو اپنے ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیا ۔ ڈاکٹروں نے تمام ہسپتالوں کی ایمر جنسی وارڈوں میں زیر علاج مریضوں کو موت کے منہ میں دھکیلتے ہوئے سروسسز کا بائیکاٹ کر دیا۔دوسری طرف انڈور اور آؤٹ ڈور میں بھی ہڑتال کر دی اور سڑکوں پر نکل آئے تاہم ہسپتالوں کی انتظامیہ نے مثبت اور بروقت کاروائی کرتے ہوئے ایمر جنسی اور دیگر وارڈوں میں سینئرز ڈاکٹرز کو تعینات کر دیا یہاں تک کہ ہسپتالوں کے میڈیکل سپریٹنڈنٹس پروفیسرز کے ہمراہ وارڈوں میں پہنچ گئے اور انہوں نے مریضوں کو طبی امداد دینا شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات منوانے کیلئے پھر سڑکوں پر آگئے اور انہوں نے ایوان وزیر اعلیٰ کی طرف لانگ مارچ شروع کیا اور اندر داخل ہو کر ایوان وزیر اعلیٰ پر قبضے کی کوشش کی تاہم اس دوران جی او اآر کے سامنے موجود پولیس نے ڈاکٹرز کو ایوان وزیر اعلیٰ کے اندر داخل ہونے سے روکا تو اس دوران پولیس اور ینگ ڈاکٹرز میں تصادم ہوگیا۔ڈاکٹرز کو پولیس کا حصار توڑنے کی کوشش مہنگی پڑ گئی، پولیس نے احتجاجی ڈاکٹروں کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا اس دوران پر تشدد روپ اختیار کیے گئے ڈاکٹروں کو پولیس نے روکا تو وہ ہاتھا پائی پر اتر آئے جس کو روکنے کے لیے پولیس نے تیرہ ڈاکٹرز کو ہراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز نے جی او آر میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس نے ڈاکٹرز کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جس کی وجہ سے مظاہرین پیچھے ہٹ گئے۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے 13ڈاکٹروں کو گرفتار کر لیا۔ینگ ڈاکٹرز کی ریلی ہسپتالوں میں مریضوں اور سڑکوں پر شہریوں کے لیے مصیبت بن گئی ، جیل روڈ پر ٹریفک کا شدید دباؤ گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی رہیں اور اب جی او آر میدان جنگ بن گیا۔ اس کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئر مین ڈاکٹر حیدر نے پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں ہڑتال کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ینگ ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے انہوں نے کہا کہ سنٹرل انڈکشن پالیسی کو میرٹ پر مبنی کیا جائے اور انہوں نے کہا کہ گرفتار ساتھیوں کو رہا کیا جائے اور شعبہ صحت کی ناکامی پرسیکرٹری صحت کو ہٹایا جائے۔دریں ثناء ڈاکٹروں نے جیل روڈ بھی بلاک کر دی اور ٹریفک میں پھنسی ہوئی ایمبولینسسز کو بھی ہسپتالوں میں لے جانے سے روک دیا اس دوران غوث اعظم روڈ پر ایک ایمبولینس ایک گھنٹہ تک ٹریفک میں پھنسی رہی اس دوران بروقت ہسپتال نہ لے جائے جانے کے باعث ایمبولینس میں موجود جنت مریضہ نے تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیا جس کے خلاف ان کے بے بس لواحقین نے ڈاکٹرز کے خلاف جیل روڈ پر احتجاج کیا۔ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے مریض دن بھر مسیح کے انتظار میں تڑپتے رہے آئی سی یو میں زیر علاج مریضوں کی حالت بھی غیر ہو گئی۔
ڈاکٹرز لانگ مارچ
