وزیر اعلٰی سندھ کا سہرا کاکس کے سرسجے گا ، پیپلز پارٹی قیادت کا کڑا امتحان
خصوصی تجزیہ: میاں ہارون رشید
وفاق اور پنجاب میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) حکومت سازی کے لئے اپنی اپنی نمبر گیمز میں لگی ہوئی ہیں تو سندھ میں پیپلزپارٹی کو وزیر اعلیٰ کی نامزدگی بڑا امتحان لگ رہا ہے۔ تازہ ترین صورتحال کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی بہن ڈاکٹر عذرا پیجو ہو، فریال تالپور، ناصر شاہ، آغا سراج درانی اور امتیاز شیخ بھی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں یہ تمام شخصیات مراد علی شاہ کے مد مقابل مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ گئے ہیں۔ پیپلزپارٹی میں مختلف با اثر سیاسی گروپس نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ م سید مراد علی شاہ کی ممکنہ نامزدگی کی مخالفت کرتے ہوئے نئے وزیر اعلیٰ کے لئے پانچ نام پارٹی قیادت کو پیش کر دیئے ہیں۔ مراد علی شاہ کو دوبارہ سندھ کا وزیر اعلیٰ نامزد کرنے کے معاملے پر اختلاف رائے اس وقت سامنے آیا جب پارٹی قیادت کی طرف سے ان کی نامزدگی پر رائے طلب کی گئی، اس پر پیپلزپارٹی کے با اثر نو منتخب ارکان سندھ اسمبلی نے پانچ نام وزراء اعلیٰ کے لئے پیش کر دیئے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ضلع خیر پور سے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بھی دوبارہ وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے، اس سیاسی ہلچل کے بعد سندھ میں بھی صورتحال تبدیل ہوتی نظر آ رہی ہے۔ پیپلزپارٹی کی پارلیمانی پارٹی میں مراد علی شاہ کے مد مقابل دیگر نام پیش کیے جانے کے بعد پارٹی قیادت نئے وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کے معاملے پر کڑے امتحان کا شکار ہو گئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آصف زرداری با اثر ارکان اسمبلی کے دباؤ میں آکر پانچ ناموں میں سے کس کو وزارت کا قلمدان سونپتے ہیں یا پھر بلاول بھٹو زرداری کے نامزد کردہ مراد علی شاہ کو ہی وزارت اعلیٰ سونپ دیتے ہیں یا پھر نئے تجویز کردہ ناموں میں سے کسی شخصیت کو سندھ کے وزارت اعلیٰ کے لئے نامزد کیا جاتا ہے۔ اس ساری صورتحال سے تو یہ معلوم ہو رہا ہے کہ پیپلزپارٹی میں بھی کھینچا تانی کا عمل جاری ہے۔