سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیشنل واٹر پالیسی کو حتمی شکل دی جائے

سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیشنل واٹر پالیسی کو حتمی شکل دی جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پانی کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جلد ایک نیشنل واٹر پالیسی کو حتمی شکل دے کیونکہ اگر بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو معیشت کا مستقبل خطرے میں پڑجائے گااور ملک متعدد مسائل سے دو چار ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان پانی کی شدید قلت والے ممالک میں سے ایک ملک ہے جو پالیسی سازی کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1947میں پانی کی دستیابی 5600کیوبک میٹر فی کس تھی جو اب کم ہو کر 1100کیوبک میٹر فی کس تک آ گئی ہے اور اگر پانی ذخیرہ کرنے کے بہتر انتظامات نہ کئے گئے تو 2050تک پانی کی دستیابی مزید کم ہو کر 900کیوبک میٹر فی کس تک آ جائے گی جس سے صنعت و تجارت سمیت معیشت کے تمام شعبے مزید مشکلات کا شکار ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی بڑھتی ہوئی قلت سے ملک کی اقتصادی ترقی پر بہت منفی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ اس سے زرعی شعبہ جو ملک کی قومی ترقی میں21فیصد حصہ ڈال رہا ہے۔
اس کی پیداوار بری طرح متاثر ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے خوراک اور توانائی کا بحران بھی شدت اختیار کر جائے گا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر اس مسئلے کے پائیدار حل کیلئے کام کرے کیونکہ اگر مزید تاخیر کی گئی تو معیشت کی ترقی کا پہیہ رک سکتا ہے۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ہمارا آبپاشی کا نظام تقریبا 97فیصد پانی استعمال کرتا ہے لہذا اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ حکومت اس نظام کو جدید بنائے تا کہ پانی کے غیر ضروری ضیائع کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے طول و عرض میں پانی ذخیرہ کرنے کیلئے چھوٹے بڑے ڈیم تعمیر کرے کیونکہ عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے آنے والے دنوں میں پاکستان کو پانی کی مزید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پانی کی بہتر منصوبہ بندی اور انتظام کیلئے ایک جامع نظام تشکیل دے کیونکہ پانی کی وافر مقدار میں دستیابی ملک کی اقتصادی ترقی، فوڈ سیکورٹی اور قوم کی بقا کیلئے بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔

مزید :

کامرس -