بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سزائیں قابل مذمت ہیں،ذکر اللہ مجاہد
لاہور(نمائندہ خصوصی) نو منتخب امیرجماعت اسلامی لاہورذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے 45 سال پہلے اپنے وطن پاکستان کے لیے وفاداری نبھائی اور اُس وقت کی ایک آئینی اور قانونی حکومت کا ساتھ دیا اور آج بنگلہ دیش میں ان وطن پرست رہنماؤں کو غداری اور جنگی کرائم کے مقدمات میں پھنسا کر انتقامی کارروائیاں کر کے موت کی سزائیں دی جارہی ہیں جس پر اقوام متحدہ اور امن کی علمبر دار این جی اوز اندھی ، گونگی اور بہری ہو چکی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ڈمی کورٹس کے ذریعے 45سال بعد متحدہ پاکستان کے لیے جدوجہد کرنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے اور ان کو پھانسیاں دی جا رہی ہیں ۔ دنیا بھر میں ایسی نا انصافیاں کہیں نہیں ہوئیں جیسی آج حسینہ واجد کی حکومت میں بھارتی اشاروں پر ہو رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں نفرت ، بدنیتی پر مبنی سیاسی انتقام جس انداز لیا جا رہا ہے ایک کھلی حکومتی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے اس دہشتگر دی کے خلاف عالمی طاقتوں کو بھرپور مزاحمت کرنی چاہیے پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اپنا مثبت اور کردار ادا کریں ۔