کشمیر کے بارے میں امن مذاکرات پر تشدد ماحول میں ممکن نہیں ، بھارت

کشمیر کے بارے میں امن مذاکرات پر تشدد ماحول میں ممکن نہیں ، بھارت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 نئی دہلی (آن لائن) بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی مذاکرات کی پیش کش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کا کوئی متبادل نہیں ہے تاہم مذاکرات کے لئے سرحد پار دراندازی کا خاتمہ لازمی شرط ہے کیونک جب تک دراندازی جاری رہے گی،تب تک امن مذاکرات ممکن نہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے ایک بیان میں سشماسوراج نے دو ٹوک الفاظ میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی پیش کش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی پیش کش کو بھارت مشروط کرنے کے حق میں نہیں ہے لیکن وقت کی ضرورت ہے کہ جب تک پاکستان سرحد دراندازی کو بند نہیں کرے گا امن مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں اور نہ ہی یہ سود مند ثابت ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ہیں اس دوران سشماسوراج کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی فورموں میں مسئلہ کشمیر کو اٹھا کر جذ بات کا مظاہرہ کر رہا ہے کہ کشمیر سلگتا ہوا مسئلہ ہے حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ کشمیری عوام نے پہلے سے ہی انتخابات میں حصہ لے کر بھارت کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کشمیر میں تشدد بڑتا ہے تو اس سلسلے میں سرحد پار دراندازی بنیادی وجہ ہوتی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی طرف سے ہی تشدد کی ہوا چلتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پہلے سے ہی معاہدے موجود ہیں جن کی بنیاد پر دونوں ممالک مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کو حل کر سکتے ہیں ۔ لیکن اس کے باوجود بھی شملہ معاہدے اور لاہور اعلانیہ کو دیکھتے ہوئے پاکستان جان بوجھ کر معاملے کو خراب کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کا دھیان ہی کشمیر کی جانب نہیں ہے اور بھارت نے پہلے یہ یہ بات صاف کر دی ہے کہ صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے تشدد کا خاتمہ لازمی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہے جب مذاکرات ہوں گے تو کشمیر پر دوطرفہ مذاکرات ہی ہو سکتے ہیں اس دوران ہندوپاک کے درمیان مذاکرات کے لئے بھارت ہمیشہ سے ہی تیار رہا ہے اور اس سلسلے میں کسی کو بھی اس کماں میں نہیں رہنا چاہئے کہ پی جے پی حکومت ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ کرے گی انہوں نے ہندوپاک مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے بھی کہا کہ مذاکرات ہر سطح پر جاری رہیں گے مرکزی وزیر خارجہ سشماسوراج نے آج بات کا عندیہ دیا ہے کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بی جے پی حکومت دوستی کو فروغ دینے کے حق میں ہے اور نئی تاریخ رقم کرنے کی جستجو میں ہے تاکہ ہمسایہ ممالک کے درمیان امن ، برقرار رہ سکے اور ٹکراؤ کی نوبت نہ آئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یہ موقف ہے روز وزیر اعظم کو اس سلسلے میں آگاہی کے بعد ہی اگلا قدم اٹھایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے نہیں گھبراتے اور نہ ہی مذاکرات سے راہ فرار چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ پڑوسی ملک بھی بھارت کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات کی میز پر کنٹرول لائن کی فائرنگ کی آوازیں پہنچ گئیں تو کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کیا جا سکتا ہے لہذا پاکستان کو چاہئے کہ وہ لائن آف کنٹرول پر خاموشی کو یقینی بنائے اور بلااشتعال فائرنگ سے پرہیز کرے انہوں نے کہاکہ بار بار کنٹرول لائن پر کشیدگی سے صورت حال خراب ہوتی ہے اور مذاکراتی میز پر مسائل کا حل نہیں ہو جاتا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو ماحول سازگار بنانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنی ہوں گی اور اس سلسلے میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لئے سرحد پار دراندازی کو بھی کم کرنا ہو گا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سرزمین اگر بھارت مخالف دہشت گردی کے لئے استعمال ہوتی رہی تو پھر مذاکرات کا عمل فضول عمل ہے ۔