فوجیوں کی شہادت کراچی آپریشن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے ، معراج الہدیٰ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے تبت سینٹر کراچی میں ملٹری پولیس کی گاڑی پردہشت گردوں کی فائرنگ میں دواہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی اورکراچی آپریشن کو سبوتاژ کرکے شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے آج ایک بیان میں کہا کہ دہشتگرد اپنی اس طرح کی کاروایوں کے ذریعے کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کا مورال گرانا چاہتے ہیں۔کراچی میں قیام امن اورشہریوں کو تحفظ کا احساس دلانے میں رینجرز سمیت اہلکاروں نے بڑی قربانیاں دیں ہیں،مگر حکمرانوں کی مفادپرستانہ اورمفاہمتی پالیسوں نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے۔کراچی میں رینجرز،پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر مسلسل حملوں کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی شہادتیں سندھ حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔پہلے پولیس، بعدازاں رینجرز جوانوں اور اب فوجی اہلکاروں پر ہونے والے حملوں سے یہ بات عیاں ہوچکی ہے کہ دہشتگرد گروپ اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں لیکن ایک طرف فوج، پولیس کے جوان ملکی سرحدوں کی حفاظت کیلئے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں تو دوسری جانب مرکزی اور صوبائی حکومتیں گرفتار دہشتگردوں کو عدالتوں کے ذریعے کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے مطلوب کردار ادا نہیں کررہی ہیں جس کی وجہ سے گرفتار دہشتگردوں کے سہولتکاروں اور ان کے پشتبانی کرنے والوں کے حوصلے بلند ہورہے ہیں اور وہ پلٹ کر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر جان لیوا حملے کررہے ہیں۔اسلئے مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو اپنی پالیسیوں پر دوبارہ نظرثانی کرنے ہوگی،تاکہ دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے اور سیکورٹی فورسز کی قربانیاں بھی رائیگاں نہ ہوسکیں۔