بیٹے کی رہائی کے لیئے خاتوں کی دہائی، آئی جی نے نظر انداز کردی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں بیٹے کی رہائی کے لیئے خاتوں کی دہائیاں آئی جی سندھ فریاد نظر انداز کرتے ہوئے روانہ ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سرجانی ٹاؤن کی رہائشی خاتون عشرت نے توہین عدالت کیس کے بعد واپس جاتے ہوئے آئی جی سندھ کو روکنے کی کوشش کی اور ان سے فریاد کی کہ سرجانی ٹاون تھانے کے ایس آئی اے طارق نے اس کے بیٹے کامران کو دس روز قبل گرفتار کیا اور اس پر کوئی مقدمہ نہ ہونے کے باوجود اس کو رہا کرنے کے لیئے ایک لاکھ روپے رشوت طلب کررہا ہے لیکن آئی جی سندھ اس کی فریاد سنے بغیر ہی روانہ ہوگئے جس کے بعد ہائی کورٹ میں خاتوں کی آہ و بکا پر اس کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرلی گئی۔